اسلام آباد۔9ستمبر (اے پی پی):سرمایہ کاری بورڈ خیبرپختونخوا کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسینئر ایڈوائزر انرجی چائنہ اور سی پیک پراجیکٹ کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن داؤد بٹ نے کہاہے کہ سی پیک کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تعلقات مساوی تعاون پر مبنی ہیں۔ انہوں نے پیر کو’’ اے پی پی ‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے حالات سے قطع نظر دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات انتہائی مضبوط اورخوشگوار رہے ہیں اور دونوں ممالک کی خواہش ہے کہ ایک دوسرے کو مضبو ط کیا جائے۔
حسن داؤد بٹ نے کہا کہ سی پیک کےتحت پاکستان میں طویل اور وسط مدتی منصوبوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے جبکہ دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت ایک دوسرے کے تجربات سے بہت استفادہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سی پیک کے ثمرات سامنے آئیں گے کیونکہ سی پیک کا مقصد یہی ہے کہ دونوں ممالک معاشی طور پر مضبوط ہوں اور علاقائی سطح پر ایک دوسرے سے منسلک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے معاشی تعلقات مضبوط ہورہے اور دوطرفہ عوامی روابط بھی فروغ پارہے ہیں۔ حسن داؤد بٹ نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی کارکردگی، پیداواری صلاحیت اور نظم و ضبط کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ 2030 تک جاری رہے گاجس کے پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور توانائی کے منصوبوں پر کام کیا گیاجبکہ دوسرے مرحلے میں زراعت اور سماجی بہبود کے علاوہ مختلف اقتصادی زونز کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔
حسن داؤد بٹ نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت ملک بھر میں اقتصاد ی زونز کی تعمیر 2025ء تک مکمل کر لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت علاقائی روابط پر کام جاری ہے اور اس حوالے سے افغانستان پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ستر ہزار سے زائد پاکستانی سی پیک کے مختلف منصوبوں میں کام کررہے ہیں، جن کی تکمیل پر ملک بھر میں ملازمتوں کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔