اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت وفاقی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اب تک 50 سے زائد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن کی مجموعی لاگت 29ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔حکام کے مطابق ان منصوبوں میں 11110 میگاواٹ بجلی کی پیداوار، ہائی ویز اور 886 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنز کی تعمیر شامل ہے۔ سی پیک کے تحت ملک بھر میں اب تک 236,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہو چکے ہیں، جو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک روشن پیش رفت ہے۔ اے پی پی کو دستیاب دستاویز کے مطابق اہم مکمل شدہ منصوبوں میں نیا گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈہ (این جی آئی اے ) یہ ہوائی اڈہ 14 اکتوبر 2024 کو افتتاح کے بعد 20 جنوری 2025 سے مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے۔
یہ پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے جو ایئربس A380 اور بوئنگ 747-8 جیسے بڑے طیاروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ: یہ 720 میگاواٹ کا منصوبہ جون 2022 میں مکمل ہوا، جو CPEC کے تحت توانائی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ رشکئی خصوصی اقتصادی زون: خیبر پختونخوا میں واقع اس زون کا پہلا مرحلہ جولائی 2023 میں مکمل ہوا، جو صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ بنوں اقتصادی زون ،یہ زون خیبر پختونخوا میں 408 ایکڑ پر مشتمل ہے اور اس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جس میں بنیادی انفراسٹرکچر جیسے سڑکیں، بجلی، گیس، اور پانی کی سہولیات شامل ہیں۔ پاک-چین دوستی ہسپتال، گوادر یہ 150 بستروں پر مشتمل جدید ہسپتال جون 2024 میں مکمل ہوا، جو روزانہ 900 سے زائد مریضوں کو سہولیات فراہم کرتا ہے اور مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاری منصوبوں میں ایم 6 موٹروے (سکھر-حیدرآباد)،یہ 306 کلومیٹر طویل موٹروے،گوادر فری زون فیز II: گوادر میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے فری زون کا دوسرا مرحلہ زیر تعمیر ہے۔ بوستان اقتصادی زون بلوچستان کے پشین ضلع میں واقع یہ زون زرعی مشینری، فارماسیوٹیکل، اور دیگر صنعتوں کے لیے اہم ہے۔رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی میں وفاقی حکومت نے بلوچستان میں 27 منصوبے شروع کیے ہیں جو سماجی و اقتصادی ترقی پر مرکوز ہیں، جن میں گوادر شہر کی ماسٹر پلاننگ، پانی کی فراہمی، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری شامل ہے۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ سال سی پیک کے تحت کئی اہم منصوبے مکمل کیے ہیں جو پاکستان کی معیشت اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ تاہم، کچھ منصوبوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ تمام علاقوں کو یکساں ترقی کے مواقع میسر آ سکیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593822