اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کواہمیت کاحامل منصوبہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں بزنس ٹوبزنس اورسرمایہ کاری کے منصوبوں کوترجیح دی جارہی ہے، تکنیکی معاونت اورعلم پرمبنی معیشت میں تعاون دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کااہم حصہ ہے۔
چائنا ڈیلی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز اور اہم تزویراتی شراکت دارہیں،سی پیک پرہم چین کے شکرگزارہیں، سی پیک چین کے روڈ اینڈبیلٹ اقدام کاپرچم بردارمنصوبہ ہے،سی پیک کے پہلے مرحلہ میں پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیرہوئی،اب ہم اس منصوبہ کے دوسرے مرحلہ میں داخل ہورہے ہیں جوبنیادی ڈھانچہ کے مونیٹائریشن کامنصوبہ ہے،دوسرے مرحلہ میں سرمایہ کاری پرمبنی اقدامات ہوں گے جس میں بزنس ٹوبزنس رابطوں ومنصوبوں کواہمیت حاصل ہوگی۔چین کی کمپنی بی وائی ڈی پہلے سے ہی پاکستان کی مارکیٹ میں داخل ہوگئی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں وسیع تراستعدادموجودہے، پاکستان مصنوعی ذہانت اورٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں میں بھی چین سے معاونت کاخواہشمندہے، چین کی کمپنی ہواوے نہ صرف کلاوڈکمپیوٹنگ بلکہ دیگرشعبوں میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون کررہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ہزاروں طلباء اورفری لانسرز کوتربیت فراہم کی جارہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ تکنیکی معاونت اورعلم پرمبنی معیشت میں تعاون دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کااہم حصہ ہوں گے۔ پیپلزبینک آف چائنا نے پہلے سے ہی ای یوان میں پیشرفت کی ہے،پاکستان میں بھی ہم سینٹرل بینک کے ڈیجیٹل کرنسی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ زراعت اورڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن سمیت ہراہم شعبہ میں دونوں ممالک قریبی تعاون کوفروغ دے رہے ہیں،چین کے بینکوں نے مالیاتی شمولیت کے حوالہ سے اہم پیش رفت کی ہے۔ ہم اس ضمن میں چین کے تجربات سے استفادہ کرناچاہتے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ پانڈابانڈکے اجراء کیلئے پاکستان نے چائناانٹرنیشنل کیپٹل کارپوریشن کی بطورمشیرخدمات حاصل کی ہیں، پاکستان نے کریڈٹ میں اضافہ کیلئے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی رابطہ کیاہے،ہمیں امید ہے کہ اس سال کے دوران پاکستان پانڈا بانڈجاری کرے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577010