اسلام آباد۔1جنوری (اے پی پی):سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی اور زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، نوول کرونا وائرس کی وباء کے دوران سی پیک کے منصوبوں میں چینی ماہرین کی سرگرمیوں کا تسلسل دوستی کی اعلیٰ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ وباء کے دوران جہاں ایک طرف ملک پر بھوک اور افلاس کا خطرہ منڈلا رہا تھا، جس سے نبرد آزما ہونے کیلئے پاکستان کے بہادر عوام نے اہم کردار ادا کیا، جبکہ چینی ماہرین نے بھرپور تعاون کی مثال قائم کرتے ہوئے سی پیک کے تمام منصوبوں کو جاری رکھا۔اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی اور زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، جبکہ اس مرحلے میں سائنس و ٹیکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں کو بھی ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دونوں شعبوں میں پاکستان کو چینی ماہرین کی بھرپور معاونت حاصل رہے گی، تاکہ ملک کی صنعتی اور زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جاسکے۔عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ملک کے غریب طبقے کی خوشحالی پر توجہ دی جارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سی پیک پاکستانی معاشرے اور عوام کی حالت زار میں بہتری کیلئے انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ طے شدہ فری ٹریڈ کے حالیہ معاہدے کے تحت اقتصادی زونز اور زرعی شعبے کی پیداوار میں اضافے کے بعد چین کیلئے پاکستانی برآمدات میں اضافہ کیا جائے گا۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے عوام کو تمام معلومات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا، تاکہ تمام لوگ سی پیک میں ہونیوالی ہر پیشرفت کا حصہ بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ سی پیک کو اپنے روشن مستقبل کی ضمانت سمجھتے ہیں ۔