سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے،زراعت کی ترقی کے لیے کام کرنا وقت کی ضرورت ہے،گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی کا ایف پی سی سی آئی کے دورہ کے دوران تقریب سے خطاب

146
Governor KP Faisal Karim Kundi
Governor KP Faisal Karim Kundi

لاہور۔3جون (اے پی پی):گورنرخیبر پختونخواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے،زراعت کی ترقی کے لیے کام کرنا وقت کی ضرورت ہے،خواتین کو با اختیار اور نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، فاٹا کے عوام کے مسائل کو باہمی افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی )کے دورہ کے دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ الحمداللہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے،ہمارے نوجوانوں باصلاحیت ہیں،ان کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے،سب نوجوانوں کو سرکاری نوکری نہیں دے سکتے اس لئے متبادل راستے دیکھنا ہوگا ،خواتین کو با اختیار اور نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کا ر لائے جائیں گے۔

گورنر کے پی کے نے کہا کہ سی پیک پاکستان کیلئے گیم چینجر ہے،سی پیک کے ذریعے ملک میں بیرون سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی،ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ اور سہولیات فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمارے ملک کو ہر نعمت سے نوازا ہے ،پاکستان ایک زرعی ملک ہے،زراعت کی ترقی کے لیے کام کرنا وقت کی ضرورت ہے کیونکہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،جو حکومت زراعت کو سپورٹ نہیں کرے گی وہ آگے نہیں بڑھے گی، زراعت اور صنعت کے شعبوں کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے-فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ خیبر پختونخواہ کے لوگوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں،کے پی بہت مشکلات سے گزرا ہے ، ابھی تک گزر رہا ہے ،

پولیس اور پاک فوج کی قربانیوں کی وجہ سے ہم صوبے کے حالات بہتر ہوئے ہیں،حالات اتنے خراب نہیں ہے جتنے میڈیا پر بتائے جاتے ہیں ۔گورنر کے پی کے نے کہا کہ خیبر پختونخواہ معدنیات سے مالا مال ہے،ضرورت اس امر کی ہے ان وسائل کو بروئے کا ر لایا جائے، صوبہ میں ماضی میں سات روٹس سے بزنس ہوتا تھا لیکن اب دو روٹس سے ہو رہا ہے ، بزنس کمیونٹی کو سیکورٹی دینی ہوگی اور ہمیں پاکستان کی پراڈکٹس کو پرموٹ کرنا پڑے گا ،ہمیں بجلی پیدا کرنے کیلئے ہائیڈل کی طرف جانا ہو گا، بجلی اور گیس ہماری پہلی ترجیح ہے ، جب بزنس کمیونٹی کو بجلی نہیں ملے گی تو کارخانے کیسے چلے گے ،پنجاب کی بزنس کمیونٹی کو دعوت دیتا ہوںکہ وہ پشاور آئیں، میرے دروازے آپ سب لوگوں کیلئے کھلے ہیں-

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں کھیلوں کے فروغ کے لیے حکومت اقدامات کرے گی اور صوبے میں کھلاڑیوں کے مسائل جلد حل کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل کا واحد حل مفاہمت کی پالیسی میں ہے،صوبے کے مسائل کے حل کے لیے تمام فریقوں سے مذاکرات کریںگے، بہت ساری تجاویزات آئی ہے اور بہت سے گورنرز پہلے بھی آئیں ہے لیکن میری سوچ ہے کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے -انہوں نے کہا کہ فاٹا کے پی کا حصہ بن چکا ہے، فاٹا کے مسئلے کا حل نکالنا چاہئے ، حکومت ، سیاستدان اور سٹیک ہولڈرز مل کرمسئلے کا حل نکالے ، فاٹا پاٹا کے لوگوں کو سہولیات ٹیکس زون میں لانا آسان ہو گا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے

کہ ملکی ترقی کیلئے سزا اور جزا کا تیز ترین عمل ناگزیر ہے،احتساب کا جامع نظام وقت کی اہم ضرورت ہے ،اس ملک میں سخت فیصلوں اور بے لاگ احتساب کی ضرورت ہے،ایران اور چین میں کرپٹ لوگوں کو لٹکایا گیا،انشااللہ جلد ملک بحرانوں سے نکل آئے گا، ہماری خواہش ہے کہ ہمارے ہوتے ہوئے یہ ملک ترقی کی منازل طے کرے۔انہوں نے کہا کہ باہر سے کوئی منصوبہ یہاں لگانا چاہتا ہے تو بہت سارے مسائل کاسامناکرناپڑتاہے، ماضی میں تاجروں کو بجلی اور گیس مہنگی ملتی تھی،بہت سارے لوگ پاکستان سے کاروبار ختم کرکے بیرون ممالک چلے گئے ہیں،آپ لوگ پاکستان میں کاروبار کر رہے ہیں ،

آپ کی وجہ سے ملک ہے ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ میں ہمیشہ کاروباری طبقے کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی کاکارکن ہوں ہر وقت آپ کے ساتھ ہوں،میرے ساتھ کام کرنے والا عملہ سب آپ کے فوکل پرسنز ہیں،کاروباری لوگ اگر مجھے بغیر کال لئے گورنر ہائوس آئیں میرے دروازے ان کیلئے کھلے ہیں-انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایران سے گیس کا معاہدہ کیا تھا،ایران سے پائپ لائن مکمل ہے اس منصوبے کو جلد مکمل ہونا چاہئے تاکہ انرجی کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ پر بھی قابو پانے کی ضرورت ہے۔

سردار سلیم حیدر نے کہا کہ زراعت میں جدت لانا ہو گی، ہمارا ہمسایہ ملک بھارت زراعت میں 90من پیداوار لے رہا ہے ہم 40من پر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم حلف دیتے ہیں کہ خود ٹھیک ہوں گے اور دوسرو ں کو بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔ احتساب کا جامع اور شفاف نظام ہونا چاہئے اسی سے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔

قبل ازیں صدر ایف پی سی سی آئی اکرام شیخ ، نائب صدر قرہ العین ،ریجنل چیئرمین و نائب صدر ذکی اعجاز،نائب صدر زین افتخار،چیئرمین کیپیٹل آفس کریم عزیز ملک اوریو بی جی کے سرپرست اعلی ایس ایم تنویر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔گورنر کے پی کے کو ایف پی سی سی آئی کے صدر نے شیلڈ پیش کی۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے ممبران بھی موجود تھے۔آخر میں ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کو شیلڈز پیش کیں۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے ممبران بھی موجود تھے۔