پشاور۔ 25 اپریل (اے پی پی):کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (سی پی ایس پی) کراچی کے سینئر نائب صدر اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کا دورہ کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے الیگزنڈر فلیمنگ ہال میں فیکلٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پی ایس پی ملک بھر میں میڈیکل تعلیم و تربیت کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے سی پی ایس پی کی جانب سے ماسٹرز ڈگری ورکشاپس کی ملک گیر سیریز سمیت متعدد تعلیمی اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں سی پی ایس پی کے تحت 88ڈسپلنز میں 40ہزار ایف سی پی ایس ،12ہزار ایم سی پی ایس جب کہ مجموعی طورپر 52 ہزار سے زائد ٹرینی ڈاکٹرز تربیت حاصل کر رہے ہیں جن کے لیے ملک بھر میں 14 ریجنل سینٹرز مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ایس پی خود انحصاری پر یقین رکھتا ہے اور پاکستانی ڈاکٹرز کی دنیا بھر میں نہ صرف مانگ ہے بلکہ ان کا تربیتی معیاربھی عالمی سطح پر مسلمہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سی پی ایس پی کے تربیت یافتہ ڈاکٹرز دنیا بھر میں پاکستان کے طبی سفراء کاکرداراداکررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کابل میں بھی سی پی ایس پی کا ایک مرکز قائم کیا جا رہا ہے جس سے ادارے کی بین الاقوامی شناخت مزید مضبوط ہوگی۔۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے بتایا کہ برطانیہ اور آئرلینڈ کے علاوہ امریکہ،یورپ،آسٹریلیا مشرق وسطیٰ کے اکثر ممالک میں سی پی ایس پی کے فارغ شدہ ڈاکٹرز عالمی معیار کی طبی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ قبل ازیں کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے معزز مہمان کا استقبال کیا اور انہیں زیر تعمیر خیبر میڈیکل جنرل ہسپتال کا دورہ کرایا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال میں گیسٹرو اینٹرولوجی، بریسٹ کینسر، بلڈ کینسر اور ذیابیطس اور ری ہیبلیٹیشن کے خصوصی شعبے قائم کیے جا رہے ہیں جن سے اگر ایک طرف صوبے اور پڑوسی ملک افغانستان کے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات دستیاب ہوں گی تودوسری جانب یہاں پوسٹ گریجویٹ لیول پر مختلف شعبوں میں نوجوان ٹرینی ڈاکٹرز کو عالمی معیار کے تربیتی مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔
دورے کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ سی پی ایس پی اور کے ایم یو کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دے کر طبی تعلیم وتربیت اور صحت عامہ کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات ترجیحی بنیادوں پر اٹھائے جائیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587711