سی ڈی اے کا اسلام آباد کے ماحول دوست مستقبل کو بہتر بنانے کے لئے جامع منصونہ

129
Capital Development Authority
Capital Development Authority

اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):سی ڈی اے کے ترجمان نعمان خالد نے اسلام آباد کے ماحول دوست مستقبل کو بہتر بنانے کے حوالے سے شجرکاری سمیت دیگر اقدامات کے اہم منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کار پارکنگ کے خودکار نظام ، الیکٹرک بسوں کو متعارف کرانے اور سائیکل روٹ کے وسیع نیٹ ورک کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد اجتماعی طور پر شہر میں کاربن کے اخراج کو کم سے کم کرتے ہوئے ایک سبز، پائیدار نقل و حمل کے نظام کو فروغ دینا ہے۔ایک نجی نیوز چینل سےگفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کیے جانے والے سٹریٹجک اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 200 سے زائد الیکٹرک بسوں کو متعارف کرانا ایک احسن آغاز ہو گا جو شہریوں کو ان کے روزمرہ کے سفر کے لیے ماحول دوست متبادل فراہم کریں گی۔ الیکٹرک بسوں کا تعارف نہ صرف ماحولیات کے حوالے سے بہتر سفر کی طرف ایک تبدیلی ہوگی بلکہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

مزید برآں ہم اس سے شہری رابطوں کو بڑھانے اور دارالحکومت کی مجموعی آب و ہوا کو مزید بہتر بنانے کی توقع کر سکتے ہیں۔سائیکلنگ پروجیکٹ کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ شہر بھر میں ایک محفوظ اور وسیع سائیکل روٹ نیٹ ورک بنانے کے لیے ایک منصوبے کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ۔ اس اقدام سے پورے اسلام آباد میں محفوظ اور قابل رسائی سائیکلنگ کو فروغ دینا ہے تا کہ شہریوں کو ایک مساوی اور پائیدار سفر میسر ہو سکے۔وفاقی دارالحکومت میں پارکنگ کے دیرینہ مسئلہ کو حل کرنے کے حوالے سے سی ڈی اے کے ترجمان نے خودکار کار پارکنگ سسٹم متعارف کرانے کے لیے بینکوں کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا۔

درخت لگانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر ایک میگا ٹری پلاننگ مہم شروع کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد نہ صرف شہر کے سبزہ زار کو بڑھانا ہے بلکہ اسلام آباد کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنے میں شہریوں بالخصوص تعلیمی اداروں کو بھی شامل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندرجہ بالا اقدامات سی ڈی اے کی جانب سے ماحولیات کے حوالے سے زیادہ باشعور اور پائیدار

شہری ماحول پیدا کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی نمائندگی کرتے ہیں، جو اسلام آباد کو خطے میں سبز اقدامات کے لیے ایک مثال کے طور پر پیش کریں گے۔