اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیر صدارت سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 7 مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ان میں سے چار منصوبے جن کی مجموعی لاگت 8 ارب روپے ہے، سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظور کیے گئے جبکہ تین بڑے منصوبے جن کی مالیت تقریباً 96 ارب روپے ہے، حتمی منظوری کے لیے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کو بھیج دیئے گئے۔اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، چیف اکانومسٹ، دیگر ممبران پلاننگ کمیشن، وفاقی سیکرٹریز، صوبائی منصوبہ بندی و ترقیاتی محکموں کے سربراہان اور متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے سینئر نمائندگان نے شرکت کی۔
ایجنڈے میں صنعت و پیداوار، اطلاعات، ٹیکنالوجی اور ٹرانسپورٹ و مواصلات کے شعبوں سے متعلق منصوبے شامل تھے۔صنعت و تجارت سے متعلق دو منصوبے منظور کیے گئے: "1000 صنعتی سلائی یونٹس (فیز II)” مالیت 1950 ملین روپے ہے، "ایس ایم ای سہولت مراکز کے قیام کے لیے مختلف مقامات پر زمین کا حصول”مالیت: 1250 ملین روپے۔اطلاعات ٹیکنالوجی کے شعبے سے متعلق دو منصوبے منظور کیے گئے،پاکستان لونر ایکسپلوریشن روور (PLExR) برائے چانگ ای-8 مشن کی تیاری کی مالیت: 2535 ملین روپے،پاکستان انسان بردار خلائی مشن مالیت: 2243.20 ملین روپےہے، ٹرانسپورٹ و مواصلات کے تین منصوبے ایکنک کو سفارش کے لیے پیش کیے گئے۔ ضلع سکھر میں روہڑی سے سانگھڑ تک سڑک کی بہتری کا منصوبہ مالیت: 36,910.449 ملین روپے (نظر ثانی شدہ) ہے ۔یہ سڑک سانگھڑ، شہید بے نظیر آباد، خیرپور اور سکھر کے دیہات و قصبات کو جوڑنے والا ایک اہم راستہ ہے، جو حالیہ برسوں میں شدید بارشوں کے باعث خستہ حال ہو چکا ہے۔
منصوبے میں نئی جیرسی بیریئر، پل اور ڈیزائن و نگرانی کی سہولیات شامل ہیں۔ یہ منصوبہ تھر کول کی ترسیل اور علاقائی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔نوشہرو فیروز سے رانی پور تک مہران ہائی وے کی اضافی کیرج وے کی تعمیرمالیت: 41,034.440 ملین روپے (نظر ثانی شدہ)منصوبے کے تحت 135 کلومیٹر سڑک کو دوہرا کیا جائے گا۔ دونوں جانب سڑک کو 4.95 میٹر تک چوڑا کیا جائے گا، نئی جیرسی بیریئرز، پل، نکاسی آب کا نظام، حفاظتی اقدامات، اور دیگر انفراسٹرکچر بھی شامل ہیں۔ روہڑی تا گڈو بیراج (ایم-5 انٹرچینج صادق آباد) سڑک کی بہتری کا منصوبہ مالیت: 17,971.360 ملین روپے (نظر ثانی شدہ)یہ منصوبہ شمالی سندھ اور ملحقہ علاقوں میں رابطہ اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین احسن اقبال نے ممبر انفراسٹرکچر کو ہدایت کی کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے تعمیراتی شیڈول ریٹس کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور مارکیٹ ریٹس کی بنیاد پر نئے شیڈول آف ریٹس جاری کیے جائیں۔ انہوں نے انفراسٹرکچر کی ترقی میں لاگت کی موثر نگرانی اور مالیاتی ذمہ داری کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600662