شازیہ مری کا خواتین کو آزادانہ نقل و حرکت اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے مزید سازگار ماحول فراہم کرنے پر زور

149
شازیہ مری کا خواتین کو آزادانہ نقل و حرکت اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے مزید سازگار ماحول فراہم کرنے پر زور

اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ، شازیہ مری نے خواتین کو آزادانہ نقل و حرکت اور مردوں کے برابر ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے مزید سازگار ماحول فراہم کرنے پر زور دیا۔

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر)کے زیر اہتمام منگل کو "گھریلو تشدد” کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گھریلو تشدد کسی گھر یا خاندان تک محدود نہیں بلکہ معاشرے کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک سماجی اور معاشی ترقی حاصل نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ اپنی خواتین کو مساوی مواقع فراہم نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہب اور آئین خواتین کو تحفظ کے ساتھ ساتھ زندگی کے تمام شعبوں میں کردار ادا کرنے کی جگہ کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا عالمی سطح پر خواتین کو سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر خواتین کو ان کے جائز حقوق دیئے جائیں تو ملک میں خواتین مارچ یا احتجاج نہیں کریں گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں گلابی بسیں صرف خواتین کے لیے دیکھ کر خوشی ہوئی ہے تاکہ انہیں محفوظ سفری ماحول فراہم کیا جا سکے لیکن وہ زیادہ خوش ہوں گی اگر خواتین مردوں کے ساتھ بیٹھ کر خود کو محفوظ محسوس کریں۔ انہوں نے کہا "آئیے اپنے معاشرے میں خواتین کے لیے مزید سازگار ماحول کو یقینی بنانے کا عہد کریں”، انہوں نے کہا۔ "آئیے ایک ایسا معاشرہ بنائیں جو خواتین کو تحفظ دے اور ان کی کامیابیوں کا جشن منائے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں”،

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے بارے میں شازیہ مری نے کہا کہ بی آئی ایس پی ملک کی تاریخ میں سماجی تحفظ کی سب سے بڑی تحریک بن کر ابھری ہے۔ بے نظیر کفالت اقدام کے تحت تقریباً 90 لاکھ خواتین مستفید ہونے والوں کو سہ ماہی مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور انہیں بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈر افراد کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ جو کہ ملک کی تاریخ میں ایک تاریخی قدم ہے۔