واشنگٹن ۔ 07 فروری (اے پی پی) حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق شام کی ایک جیل میں خفیہ طور پر 13 ہزار افراد کو پھانسی دی گئی۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ پھانسی پانے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ایمنسٹی کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ صدنایا نامی جیل میں ستمبر 2011 ءسے دسمبر 2015 ءتک ہر ہفتے اجتماعی پھانسی دی جاتی رہی۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر یہ سزائیں شامی حکومت میں اعلیٰ سطح پر ملنے والی منظوری کے بعد دی گئیں تاہم شامی حکومت ماضی میں قیدیوں کو ہلاک کرنے یا ان سے برا سلوک برتنے کی تردید کرتی رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے ماہرین نے ایک برس قبل عینی شاہدین اور دیگر شواہد کی مدد سے رپورٹ کیا تھا کہ شام میںں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا اور دوران حراست بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔