شام سے فوج کے انخلاءکا فیصلہ اچانک نہیں طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

76

واشنگٹن ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی افواج کی واپسی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے ایران، روس اور شام کی داعش کے خلاف مقامی لڑائی کا حصہ بننے کی توقع نہ کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی فوج کے انخلاءکا فیصلہ اچانک نہیں کیا گیا بلکہ یہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کاحصہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جو کہ 100 دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تاریخی کامیابیوں کے بعد وقت آ گیا ہے کہ انھیں گھر واپس لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ چھ ماہ قبل جب میں نے شام میں امریکی فوج کے مزید قیام کا فیصلہ کیا تھا تو اس وقت بھی میری یہ خواہش تھی کہ اب شام میں امریکی فوج کا کوئی کردار نہیں۔ شام میں اسد انتظامیہ، روس اور ایران مقامی سطح پرداعش کے دشمن ہیں، ہمیں اس لڑائی سے نکل جانا چاہیے۔