22.4 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومعلاقائی خبریںشاپنگ مالز اور تفریحی مقامات پر جدید اور برقی جھولے، بچے مہنگی...

شاپنگ مالز اور تفریحی مقامات پر جدید اور برقی جھولے، بچے مہنگی ٹکٹ کے باعث تفریح سے محروم

- Advertisement -

ملتان۔ 24 اگست (اے پی پی):ملتان کے تفریحی مقامات پر روائتی جھولوں کا رواج تقریباختم ہو گیا ہے۔جوں جوں روایات اور زمانے میں جدت آتی جا رہی ہے ویسے ہی ضروریات زندگی سے لے کر تفریحی سامان میں بھی تبدیلی آ گئی ہے۔اب بچوں کی تفریح کےلئے پارک تو موجود ہیں ، ان میں جھولے بھی ہیں لیکن برقی،جدید یا مہنگے جھولوں کے باعث زیادہ تر متوسط یا غریب خاندانوں کے بچے اس تفریح سے محروم ہو جا رہے ہیں۔

ملتان میں ان جھولوں کی بڑھتی قیمت یا ٹکٹ سے کئی بچے اور ان کے والدین اداس اور پریشان دکھائی دیتے ہیں ۔والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے خوشیوں کا ذریعہ بننے والے یہ جھولے اب شہر میں اتنے مہنگے ہو گئے ہیں کہ انہیں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی بغیر جھولوں سے واپسی اور اداسی بھی نہیں دیکھی جاتی۔ متوسط طبقے کے والدین کہتے ہیں کہ شاپنگ مالز اور تفریحی مقامات پر جھولوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے بچوں کو اہم تفریح اور صحت مند مشغلے سے محروم کر دیا ہے۔

- Advertisement -

جس کو کنٹرول اور چیک کرنے کا نظام نہیں ہے۔ایک فیملی نے اے پی پی کو بتایا کہ وہ ایک پلازہ میں اپنے بچوں کو جھولوں کی تفریح دینے آئے ہیں تاہم ریٹ زیادہ ہونے کے باعث بغیر جھولوں کے واپسی اختیار کرنی پڑی۔ملتان اور گردونواح کے کچھ پارکس میں بھی یہی صورتحال دیکھنے میں آئی کہ کچھ بچے اپنے والدین سے جھولوں کےلئے ضد کرتے اور روتے ہوئے دیکھے گئے۔بعض والدین تو جھولے مالکان سے بحث اور تکرار کرتے بھی نظر آئے۔

محمد ندیم مغل نے بتایا کہ جھولوں کی من مانی ٹکٹ وصول کرنا زیادتی ہے ۔اس پر انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو نوٹس لینا چاہئے۔ماضی میں سادہ جھولے اور تفریحی سامان ہر طبقے کی رسائی میں تھے، مگر آج کے جدید اور برقی جھولوں نے زیادہ تر بچوں کی خوشیوں کو ماند کر دیا۔ یہ جھولے بچوں کو اپنی جانب کھینچتے تو ہیں،مگر ان سے لطف اندوز وہی ہو سکتا ہے جو انہیں افورڈ کر سکتا ہے ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ ان کی قیمتوں یا ٹکٹ میں مسلسل اضافہ والدین کے لیے بوجھ بن گیا ہے۔ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ کھیل اور تفریح بچوں کی جسمانی و ذہنی نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔ ایک مقامی ماہر نے کہاکہ تفریحی سرگرمیاں بچوں کے اعتماد میں اضافہ کرتی ہیں، ذہنی دباؤ کم کرتی ہیں اور سماجی تعلقات بہتر بناتی ہیں۔ اگر یہ سہولتیں پہنچ سے باہر ہو جائیں تو متوسط اور غریب گھرانوں کے بچے پیچھے رہ جائیں گے۔فی الحال، ملتان کے کئی خاندانوں کے لیے انتخاب محدود ہو گیا ہے۔ اگرچہ مالز اور سنٹرز نئے جھولے متعارف کروا رہے ہیں،

لیکن بلند قیمتوں کی وجہ سے بے شمار بچوں کے لیے خوشیاں اب ایک خواب بن کر رہ گئی ہیں۔والدین نے حکومت اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان سہولتوں کی مانیٹرنگ کی جائے اور مناسب نرخ اور ان کی ریٹ لسٹ آویزاں کی جائے۔تاکہ ریٹس منصفانہ اور سب کی پہنچ میں رہیں۔ شہریوں نے یہ رائے بھی دی کہ حکومت کو محفوظ اور جدید جھولوں کے ساتھ عوامی پارک قائم کرنے چاہئیں تاکہ ہر طبقے کے بچے یکساں طور پر تفریحی مواقع سے مستفید ہو سکیں۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں