شعبہ تعلیم ہماری ترجیحات میں شامل ہے، تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے مثبت پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، وزیر اعلی گلگت بلتستان

206
Chief Minister Gilgit Baltistan Haji Gulbar Khan

گلگت۔7دسمبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، معیار تعلیم کو بہتر بنانے اور تمام بچوں کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے بہترین اصلاحات کی جائیں گی ، تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے مثبت پالیسیوں کا تسلسل لازمی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایجوکیشن سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر کیا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ اساتذہ کی ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسی تیار کی جائے تاکہ اساتذہ کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہ ہو اور سکولوں میں اساتذہ کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔

غیر ضروری اٹیچ منٹس اور ٹرانسفر ایڈجسٹمنٹ کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ مختلف علاقوں سے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ایڈجسٹ ہونے والے اساتذہ کی لسٹ تیار کریں۔ محکمہ تعلیم میں ای مینجمنٹ اور ای ٹرانسفر سسٹم متعارف کرانے کیلئے متعلقہ سیکریٹری اقدامات کریں، ایس پی ایس کے تحت ہونے والی بھرتیوں میں دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں مقامی اساتذہ کی بھرتی کو یقینی بنایا جائے، محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی خالی آسامیوں کی مروجہ طریقہ کار اور میرٹ کے مطابق بھرتیوں کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو دور کیا جاسکے۔ اساتذہ کی ترقی کیلئے اے سی آر کا نظام ان کی ذمہ داریوں کے مطابق تیار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں کو قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی بورڈ سے منسلک کرنے کا حتمی فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ قراقرم بورڈ کے معیار کی بہتری کے حوالے سے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی جائے گی جو اپنی مثبت تجاویز قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ کو دے گی۔ صوبے میں اس وقت 22فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں جن کو سکولوں میں لانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ خصوصی بچوں کی تعلیم کیلئے سپیشل ایجوکیشن سکول ہاسٹل اور تمام سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ انکلیوسیو ایجوکیشن کیلئے بھی محکمہ پی سی ون تیار کرکے منظوری کیلئے متعلقہ فورم میں پیش کرے جس کیلئے محکمہ سپیشل ایجوکیشن لیڈ لے گا۔ حکومت کی ترجیح آئندہ 2سالوں میں سکولوں کی نئی عمارتیں تعمیر کرنے کے بجائے موجودہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے اور کلاس رومز، فرنیچر، جدید تدریسی مواد اور اساتذہ کی تربیت و استعداد کار بڑھانے پر مرکوز ہوگی۔ اجلاس میں اے ڈی آئیز کے ذریعے سکولوں کے مانیٹرنگ کا نظام کو دوبارہ بحال کرنے اور اساتذہ کی پوسٹنگ کا اختیار متعلقہ ضلع کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو ڈی ڈی اوز کی مشاورت سے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔