اسلام آباد۔18ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت صاف و شفاف انتخابات، الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ٹیکنالوجی اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دلوانے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کر رہی ہے، صاف و شفاف انتخابات سے نہ صرف جمہوریت مضبوط ہو گی بلکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا مورال بھی بلند ہو گا، اپوزیشن نے ابھی تک ای وی ایم دیکھی نہیں، ان کے اعتراضات صرف مفروضوں پر مشتمل ہیں جن میں کوئی جان نہیں ہے، اپوزیشن نے دھاندلی کے شور کے علاوہ آج تک انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے مناسب تجاویز نہیں دیں، آج پتھر کا زمانہ نہیں ہے، راتوں رات نئی ایجادات ہو رہی ہیں، ابھی انتخابات میں 2 سال باقی ہیں، الیکشن کمیشن آج ای وی ایم کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے تو حکومت اگلے انتخابات سے قبل اسے 5 لاکھ مشینیں فراہم کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 2018ءکے تحت صاف و شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن ایکٹ میں واضح لکھا ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن صاف و شفاف انتخابات کیلئے اقدامات اٹھائے، سینیٹ انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کی اس حوالے سے ریفرنس کے اوپر جو فیصلہ آیا اس میں بھی واضح ہدایات ہیں کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرے، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دلوانے اور الیکشن کمیشن کی استعدادکار بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017ءکی شق نمبر 103 میں لکھا ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کو مرحلہ وار آزمائے اور شق نمبر 94 میں لکھا ہوا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دلوانے کیلئے اقدامات کریں، الیکشن کمیشن بتائے کہ اس نے ای وی ایم یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ آج پتھر کا زمانہ نہیں ہے، آج راتوں رات نئی ایجادات ہو رہی ہیں، آج موبائل فون ڈیجیٹلائزیشن کا حب بن چکا ہے جس کو ساری دنیا استعمال کر رہی ہے، پاکستان کے اندر 12 کروڑ تھری اور فورجی صارفین ہیں جبکہ 18 کروڑ موبائل صارفین ہیں، یہ کہنا کہ لوگوں کو ای وی ایم کے حوالے سے تکنیکی تعلیم اور عملے کو تربیت کون فراہم کرے گا مضحکہ خیز باتیں ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے میثاق جمہوریت میں سینیٹ انتخابات کیلئے اوپن اینڈ ٹریس ایبل بیلٹ کی بات کی تھی، اس کے بعد بھی انہوں نے بیانات دیئے لیکن انہوں نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا تاہم موجودہ حکومت شفاف انتخابات، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کیلئے کوشش کر رہی ہے، اپوزیشن نے ای وی ایم ماڈل دیکھے بغیر ہی اسے مسترد کر دیا، اپوزیشن نے سوائے دھاندلی کے شور کے علاوہ آج تک انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق تجاویز نہیں دیں، اپوزیشن کو ٹھپہ اور دھاندلی کا نظام سوٹ کرتا ہے اسلئے یہ شفاف انتخابات کی راہ میں روڑے اٹکا رہی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ ای وی ایم کے حوالے سے پوری دنیا سے ماہرین کو بلوا کر تھرڈ پارٹی آڈٹ کروا کر تسلی کر لیں۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ملک میں انتخابات میں مسترد ووٹ بھی ایک بڑا مسئلہ ہیں جس پر کوئی بات ہی نہیں کرتا، بعض حلقوں میں 5، 5 ہزار ووٹ مسترد ہو جاتے ہیں جو کہ فیصلہ کن ہوتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے ووٹ مسترد ہونے اور فارم 45 سمیت بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات کی شقوں کو پوری طرح سے پڑھا ہی نہیں، انتخابی اصلاحات کے حوالے سے حکومت کی طرف سے پیش کی گئی 49 شقوں میں الیکشن کمیشن کو مزید بااختیار بنانے کے حوالے سے بھی شقیں موجود ہیں۔