شفاف انتخابات ملک اور جمہوریت کے مفاد میں ہیں، اپوزیشن اور الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کیلئےحکومت کا ساتھ دیں،معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ جمشید اقبال چیمہ

91

اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ٹیکنالوجی کے استعمال سے انتخابات میں انسانی مداخلت اور دھاندلی کا راستہ ہمیشہ کیلئے ختم کرنے میں مدد ملے گی، شفاف انتخابات ملک اور جمہوریت کے مفاد میں ہیں، ای وی ایم سے متعلق اپوزیشن کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، اپوزیشن اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ ملک میں شفاف انتخابات کیلئے راہ ہموار کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں۔

اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں الیکشن کمیشن کبھی اتنا طاقتور نہیں رہا کہ انتخابات میں حکومتی مداخلت کو روک سکے، پہلی بار موجودہ حکومت انتخابی نظام میں شفافیت لانے کیلئے انتخابی اصلاحات لانا چاہ رہی ہے، ملک میں شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی آئینی ذمہ داری ہے لیکن وہ اس کیلئے تیار نہیں ہو رہا اسلئے وفاقی حکومت انتخابات میں شفافیت پیدا کرنے کیلئے اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔

جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ 1970ءکے بعد آج تک ایک بھی ایسا الیکشن نہیں ہوا جس میں دھاندلی کا واویلا نہ ہوا ہو، ہمشیہ ہارنے والا دھاندلی کا شور مچاتا ہے اور جیتنے والا بھی کہتا ہے کہ دھاندلی نہ ہوتی تو مجھے زیادہ سیٹیں ملتیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن کمیشن کے اعتراضات پڑھے ہیں، اعتراضات سے الیکشن کمیشن کی بدنیتی واضح ہے، بنیادی طور پر پانچ سے چھ اعتراضات بنتے ہیں، حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر اعتراضات دور کرنے کیلئے تیار ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کو دھاندلی اور ٹھپے والے انتخابات سوٹ کرتے ہیں اسلئے وہ ای وی ایم کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے، اپوزیشن ای وی ایم نظام کی بہتری کے حوالے سے مناسب تجاویز دے حکومت اس کی تجاویز پر ضرور غور کرے گی۔

چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، شہباز شریف کے خلاف پہلے سے ہی 25 ارب روپے منی لانڈرنگ کے کیسز چل رہے ہیں اسلئے وہ چیئرمین نیب کی تقرری کے سلسلے میں وزیراعظم سے مشاورت کا اخلاقی جواز نہیں رکھتے۔

ایک اور سوال کے جواب میں جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ انتخابی اور جوڈیشل اصلاحات سمیت ادارہ جاتی اصلاحات وقت کی ضرورت ہے، اپوزیشن قانون سازی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالتی آئی ہے، اپوزیشن کو ملک اور عوام کے وسیع تر مفاد میں قانون سازی میں حکومت کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے۔