شفاف توانائی پر منتقلی ، بعض دھاتوں کی طلب اور رسد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، آئی ایم ایف

83
IMF

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):شفاف توانائی پر منتقلی کے عمل میں تیزی کے باعث بعض دھاتوں کی عالمی طلب اور رسد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے شفاف توانائی کی جانب منتقلی ضروری ہے تاہم اس کے لئے آئندہ چند سالوں کے دوران شفاف توانائی کے حوالے سے استعمال ہونے والی دھاتوں کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے اور ان کی طلب 3 ارب ٹن تک بڑھنے کا امکان ہے۔

ایک عام الیکٹرک کار کی بیٹری کے لئے 8کلو گرام لیتھیم ، 35کلو گرام نکل ، 20کلو گرام میگانیزاور 14کلو گرام کوبالٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ان بیٹریوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لئے اضافی تانبہ بھی درکار ہو گا ۔مزید براں شفاف توانائی اور سولر پینلز وغیرہ میں بھی بڑی تعداد میں تانبہ ، سلی کون ، سلور اور زنک وغیرہ کے ساتھ ساتھ ہوا سے چلنے والی ٹربائنز کے لئے آئرن اوور، تابنہ اور ایلومینم کی ضرورت ہوتی ہے ۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ شفاف توانائی پر منتقلی کی ضروریات کی تکمیل کے لئے اس طرح کی دہاتوں کی طلب میں اضافہ کے نتیجے میں گزشتہ کئی سال سے ان کی قیمتوں میں بھی بڑھوتری کا رحجان ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران سورج ، ہوا اور آبی وسائل وغیرہ سے پیدا ہونے والی شفاف توانائی کی شرح 10فیصد سے 60فیصد تک بڑھ چکی ہے تو دوسری جانب روایتی ایندھن کی کھپت میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ میں کہا ہے کہ روایتی ایندھن پر انحصار کی بجائے لو کاربن ٹیکنالوجی سے استفادہ کے تحت متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے لئے کی جانے والی سرمایہ کاری میں 8گنا اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں دہاتوں کی طلب بھی بڑھی ہے۔

دہاتوں کی طلب کو پورا کرنے کے لئے رسد بڑھانے کے لئے طویل وقت درکارہوتا ہے جس کے لئے مختلف مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

آئی ایم ایف نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ شفاف توانائی کے لئے درکار دہاتوں کی طلب اور رسد میں توازن کے اقدامات سے ان کی قیمتوں کو مناسب حد تک رکھنے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اشتراک کار کو یقینی بنایا جائے۔