بیجنگ۔3ستمبر (اے پی پی):شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اپنی کم عمر بیٹی کو پہلی بار بیرون ملک عوامی تقریب میں لے کر بیجنگ پہنچے جس نے اس بات پر مزید قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ وہ شمالی کوریا میں حکمران خاندان کی ممکنہ جانشین ہو سکتی ہیں۔رائٹرز کے مطابق شمالی کوریا نے تاحال ان کی عمر یا نام ظاہر نہیں کیا تاہم جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس کے مطابق ان کا نام کم جو ای ہے۔بیجنگ میں بدھ کو جاپان کی دوسری جنگ عظیم میں ہتھیار ڈالنے کی یاد میں منعقدہ شاندار فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے کم جونگ اُن جب پیانگ یانگ سے خصوصی بکتر بند ٹرین کے ذریعے پہنچے تو ان کی بیٹی اپنے والد کے پیچھے نظر آئیں۔
امریکی تھنک ٹینک اسٹمسن سینٹر کے ماہر مائیکل میڈن نے کہاکہ فی الحال جو ای شمالی کوریا کی اگلی سپریم لیڈر بننے کی سب سے مضبوط امیدوار ہیں، وہ عملی پروٹوکول کا تجربہ حاصل کر رہی ہیں جو مستقبل میں ان کے لیے کارآمد ہوگا۔یہ پہلا موقع ہے کہ وہ اپنے والد کے ساتھ بیرون ملک گئی ہیں۔ مبصرین کے مطابق کم جونگ اُن خود کبھی اپنے والد کم جونگ اِل کے ساتھ غیر ملکی دورے پر نہیں گئے تھے۔
کم جو ای کو پہلی بار 2022 میں ایک بڑے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کے موقع پر عوام کے سامنے لایا گیا اور اس کے بعد سے وہ کئی اہم تقریبات میں شریک ہوتی رہی ہیں جن میں مئی میں روسی سفارتخانے کا ایک سفارتی ایونٹ بھی شامل ہے۔
اسٹمسن سینٹر کی محقق ریچل من یونگ لی کا کہنا ہے کہ ان کی عوامی سرگرمیاں فوجی تقریبات سے نکل کر سیاسی اور اقتصادی تقریبات تک بڑھ گئی ہیں، اگر یہ جانشینی مہم کا حصہ ہے تو یہ دورہ بلاشبہ ان کی بین الاقوامی سطح پر پہلی نمائندگی سمجھی جائے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ کم جو ای کو یقینی طور پر جانشین بنایا جا رہا ہے تاہم چین کا یہ دورہ ان کے لیے نئے مواقع اور تجربات کا ذریعہ ثابت ہوگا۔