شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت سے پاکستان کی معیشت کو عالمی معیشت کے ساتھ مربوط کرنے کے مواقع دستیاب ہوں گے ، اقتصادی ماہرین

114
'SCO Summit 2024'
'SCO Summit 2024'

اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت سے پاکستان کی معیشت کو عالمی معیشت کے ساتھ مربوط کرنے، سرمایہ کاری کو بڑھانےاور تجارت کے فروغ کے مواقع دستیاب ہوں گے، جس سے ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا رکن ہونا اور اس کے اجلاسوں کی میزبانی کرنا پاکستان کی معیشت پر کئی مثبت اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ ایس سی او اہم علاقائی تنظیم ہے جس کے رکن ممالک میں چین، روس، بھارت اور وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں، جو عالمی معیشت میں بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔

اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے پاکستان کی معیشت کو کئی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ایس سی اوکے ذریعے پاکستان کو چین، روس، اور دیگر رکن ممالک سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع مل سکتے ہیں۔ خاص طور پر چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھنے کا امکان ہوتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک پہلے سے ہی اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت کام کر رہے ہیں۔ اقتصادی ماہرین نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے ملکی زرمبادلہ میں بہتری آئے گی۔

پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہو گی، جو توانائی اور معدنیات کے وسائل سے مالا مال ہیں۔ایس سی اوکے پلیٹ فارم پر توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے، جیسے کہ گیس اور تیل کے معاہدےجن سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے ذریعے پاکستان کو علاقائی رابطے کے منصوبوں میں حصہ لینے کا موقع ملتا ہے، جیسے کہ سڑکوں، ریلویز اور بندرگاہوں کی تعمیر۔ یہ منصوبے تجارتی نقل و حمل کو آسان بنا سکتے ہیں اور علاقائی تجارت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔