شوکت خانم ہسپتال کے سسٹم کی تبدیلی کے پلان میں غیر شفافیت اور بدنیتی نظر آتی ہے ، احسن اقبال

69

اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):وزیر منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت ’ون پیشنٹ ون آئی ڈی ‘منصوبہ پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں این آئی ٹی بی ، وزارت صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے افسران نےشرکت کی۔

اجلاس کو بریفنگ بتایا گیا پروجیکٹ کا مقصد وفاق کے زیر نگرانی ہسپتالوں میں مریضوں کو بہتر سہولیات اور مالی وسائل کو موثر انداز میں استعمال میں لانا تھا ، منصوبہ 24 جون 2021 میں پراسرار طور روک دیا گیا ، این آئی ٹی بی کے پروجیکٹ پر 51 ملین روپے خرچ ہو چکے تھے، این آئی ٹی بی کا پروجیکٹ 75 فیصد مکمل ہو چکا تھا، این آئی ٹی بی کا ایک پراجیکٹ روک کے شوکت خانم ہسپتال کا سافٹ وئیر استعمال کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

بریفنگ میں بتایاگیاکہ پراجیکٹ 2020 میں شروع ہوا اور 2023 میں اس نے مکمل ہونا تھا ۔ وفاقی وزیر نے وزارت صحت کی جانب سے سرکاری ادارے کے تیارکردہ سافٹ وئیر کو ہٹا کر غیر شفاف انداز میں شوکت خانم ہسپتال کے ایم آئی ایس سسٹم نافذ کرنے کے پلان پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ اس معاملہ میں غیر شفافیت اور بدنیتی نظر آتی ہے ۔ این آئی ٹی بی کے ون پیشنٹ ون آئی ڈی کو شوکت خانم کے سسٹم سے تبدیل کرنے کی کوشش مفادات کے ٹکرائو کا مظہر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ہسپتال کا ڈیٹا کس طرح پرائیویٹ ادارے کو دیا جا سکتا ہے ۔