اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت شفقت محمود کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کا اجلاس بدھ کو ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائےاسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب بھی موجود تھے۔ کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات نے شوگر ایڈوائزری بورڈ (ایس اے بی) کوانڈسٹری اینڈ پروڈکشن ڈویژن سے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن میں منتقل کرنے پر غور کیا۔
کمیٹی کا موقف تھا کہ تمام بنیادی غذائی اشیاء کو نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے تحت رکھا جانا چاہئے تاکہ سٹاک کی پوزیشن کو بہتر طریقے سے نمٹایا جائے اور ملک کی ضرورت کے مطابق اشیائے خوردونوش کی درآمد اور برآمد سے متعلق معاملات کو فوڈ سکیورٹی کے طور پر بہتر طریقے سے چلایا جا سکے جو کہ ملک کی قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی وزارت کی بنیادی ذمہ داری ہے تاہم نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن نے سی سی آئی آر سے درخواست کی کہ انڈسٹری اینڈ پروڈکشن ڈویژن اور نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے درمیان شوگر ایڈوائزری بورڈ کے کچھ کاموں کو اوورلیپ کیا جا رہا ہے لہذا فیصلہ کرنے سے پہلے اس معاملے پر ایک مطالعہ کیا جائے۔
سی سی آئی آر کے چیئرپرسن شفقت محمود نے پلاننگ ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر غور کرنے اور سی سی آئی آر کو اپنی سفارشات دینے کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرے۔ کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات نے نیشنل آرکائیو آف پاکستان کو قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن میں جگہ دینے پر بھی بات کی۔
اس معاملے پر کیبنٹ ڈویژن اور نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن سے رائے لی گئی اور تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ نیشنل آرکائیو آف پاکستان کو کیبنٹ ڈویژن کے پاس رہنا چاہیے۔
سی سی آئی آر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ نیشنل آرکائیو آف پاکستان اور نیشنل ڈاکیومنٹ ونگ جس میں شناختی افعال تھے ایک ساتھ مل سکتے ہیں۔ سی سی آئی آر کا اجلاس آئندہ بدھ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔