شوگر مافیا کے خلاف ایکشن نہ لیتے تو رمضان میں چینی کی قیمتیں ناقابل قبول حد تک چلی جاتیں، نواز شریف اور اسحاق ڈارٹی ٹی والے کام کے جد امجد تھے، بیرسٹر شہزاد اکبر

58
لاہور ہائیکورٹ کا رمضان المبارک کے دوران چینی کی ایکس مل قیمت 80روپے فی کلوگرام مقرر کرنا عوام کے لئے بڑا ریلیف ہے، مشیر برائے احتساب وداخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کا ٹویٹ

اسلام آباد۔31مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر مافیا نے رمضان میں چینی کی قیمت 140 روپے فی کلو تک لے جانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی، اگر ایکشن نہ لیتے تو سٹے کے ذریعے چینی کی قیمت ناقابل قبول حد تک چلی جاتیں، کوئی کتنا بھی بااثر ہو، حکومت کی جانب سے تفتیش میں رکاوٹ نہیں ہو گی، شہباز خاندان نے ٹی ٹی والا کام دیر سے شروع کیا، نواز شریف اور اسحاق ڈار اس کے جد امجد تھے، ن لیگ کی 30 سالہ سیاست اینٹی پیپلزپارٹی تھی، مریم نواز نے سیاسی ناتجربہ کاری سے وہ بھی گنوا دی اور ہاتھ بھی کچھ نہ آیا۔

بدھ کو نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رمضان آ رہا تھا اور ہمیں پکی اطلاع ملی تھی کہ سٹے باز رمضان میں چینی کی قیمتوں کو ناقابل قبول حد تک بڑھانے کی تیاری میں ہیں اس لئے ایکشن لینا ضروری تھا، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں نے سٹے بازوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے، کسی بھی مافیا کو ملک کے کسی بھی حصے میں کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ناجائز منافع خوری کے سلسلے کو روکنے کیلئے ایکس مل قیمت مقرر کرنا ضروری تھی اور پہلی مرتبہ موجودہ حکومت نے 80 سے 85 روپے ایکس مل قیمت مقرر کر دی ہے، پنجاب حکومت ایکس مل قیمت کا جائزہ لیکر اگلے چند دنوں میں نوٹیفکیشن جاری کر دے گی، اگر شوگر ملز نے پر اس پر عمل درآمد نہیں کیا تو کین کمشنر خود ہی چینی اٹھائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے شوگر اسکینڈل میں ملوث عناصر کے خلاف بلاتفریق تحقیقات کر رہے ہیں، حکومت کسی سے بھی تفتیش کی راہ میں رکاوٹیں پیدا نہیں کرے گی، ایف آئی اے کو کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل یا بلیک لسٹ میں ڈالنے کا اختیار ہو گا۔

مشیر احتساب نے کہا کہ ای سی سی اجلاس کے دوران بھی کچھ اجناس کی درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے بعد اگر چینی کی سپلائی میں کمی آتی تو ہم باہر سے بھی چینی منگوا سکتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ذاتی مفادات کیلئے ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں کو استعمال کیا، ن لیگ پرانی سیاسی جماعت ہے لیکن اس نے اپنی بانگیں ناتجربہ کار خاتون کے ہاتھ میں دے دیں اسلئے استعمال ہو گئی، آصف علی زرداری نے مریم نواز سے پیپلزپارٹی زندہ باد کے نعرے بھی لگوا دیئے، ن لیگ کی 30 سالہ سیاست اینٹی پیپلزپارٹی تھی، مریم نواز نے وہ بھی گنوا دی اور ہاتھ بھی کچھ نہ آیا اور اب وہ بلاول بھٹو زرداری کو سلیکٹڈ کہہ رہی ہیں۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز کے خلاف بدعنوانی کے سنگین مقدمات ہیں، جب بھی نیب انہیں پیشی پر بلاتا ہے تو وہ جتھہ لیکر پہنچ جاتی ہیں، اگر پوچھ گچھ نہ ہوئی تو انہوں نے کہنا ہے ہم سے پوچھا نہیں گیا، نیب کو ان سے سختی سے پیش آنا چاہیے، نیب آئن لائن یا گھر جا کر بھی مریم نواز سے تفتیش کرے۔