شہباز شریف کا دورہ ترکی تجارتی تعلقات کے استحکام اور دوطرفہ تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا، افتخار علی ملک

267

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان تجارتی صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ کیا جائے تو دوطرفہ تجارت کو آسانی سے موجودہ 1.1 بلین ڈالر سے 5 بلین ڈالر سالانہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

منگل کو یہاں بہترین سی ای او کا ایوارڈ حاصل کرنے والی رامین کاشف کی قیادت میں نوجوان کاروباری خواتین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 25 سال کے دوران ترکی کو پاکستان کی برآمدات صرف 4.01 فیصد سالانہ کی شرح کے ساتھ بڑھی ہیں جو 1995 میں 148 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2020 میں 394 ملین ڈالر تک پہنچی تھیں۔ ایک دہائی تک جمود کا شکار رہنے کے بعد اب یہ 1.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جنہیں سالانہ 5 بلین ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موثر زمینی مال برداری سے اب دوطرفہ تجارت میں بہتری آئی ہے اور اس کے مزید فروغ کیلئے درآمد کنندگان، برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی انڈسٹریل بیس پاکستان کی نسبت بہت زیادہ مستحکم ہے اور پاکستانی مینوفیکچرنگ سیکٹر بالخصوص آٹو اسمبلی اور آٹو پارٹس انڈسٹری کے مفادات کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ ترکی اور پاکستان دونوں بڑے مسلم ممالک ہیں اور وہ اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا بھرپور ادراک کرتے ہوئے باہمی افہام و تفہیم سے دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہت زیادہ وسعت دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کے گزشتہ دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ایک اقتصادی فریم ورک کی تشکیل پر اتفاق کیا تھا۔ پاکستانی ایکسپورٹرز کو ترکی کی نئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرکے اس پیشکش سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کاروباری تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے بھر پور کوششیں کرنے پر مبارکباد کی مستحق ہے۔

وفد کی رہنما رامین کاشف نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف مزید ترک سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز میں اپنی فیکٹریاں لگانے کے لیے مدعو کرنے میں کامیاب ہوں گے جہاں ون ونڈو کے تحت تمام سہولیات کے میسر ہونے کے ساتھ ساتھ ٹیکس ہالیڈے بھی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں 158 پاکستانی کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن کی کل سرمایہ کاری 100 ملین ڈالر سے زیادہ ہے جبکہ 17 ترک کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔