لاہور۔4دسمبر (اے پی پی):چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ ہر 10میں سے 7 لوگ ہاؤسنگ سکیموں کے فراڈ کا شکار ہیں، شہریوں کو ہاؤسنگ سکیموں کے فراڈ سے بچانے کیلئے نئی پالیسی لا رہے ہیں، کوشش ہے کہ مزید لوگ اس دھوکا دہی میں نہ آئیں، لوگوں کو لوٹنے والے فصلی بٹیروں کیخلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بطور مہمان خصوصی سوموار کو نیب لاہور بیورو میں سالانہ انسداد بدعنوانی ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا،
انہوں نے کہا کہ آج تک ہاؤسنگ سکیموں میں بلڈر اور خریدار کے درمیان دوطرفہ ٹرانزیکشن ہوتی تھی، ہاؤسنگ سکیموں میں بلڈرز اورخریدار کے درمیان ٹرانزیکشن میں ریگولیٹر مِسنگ تھا، نئی پالیسی میں تمام اسٹیک ہولڈرشامل ہوں گے، اب بلڈر اورخریدار کے درمیان ٹرانزیکشن دوطرفہ نہیں بلکہ تین طرفہ ہو گی، پہلے دن سے ہی بلڈر اور خریدار کیساتھ ریگولیٹر بھی ہر ٹرانزیکشن کا حصہ ہو گا، تمام ٹرانزیکشنز بینکنگ چینل سے ہوں گی، نقد ادائیگی کی اجازت نہیں ہو گی،
چیئرمین نیب نے کہا کہ لوگ اپنی رقوم مناسب جگہ پر مشاورت کے بعد انویسٹ کریں، سرمایہ کاروں کی رقوم اور حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیراحمد نے کہاکہ نیب کے حوالے سے چند تحفظات اب بھی ہیں، گزشتہ چند سال سے نیب قوانین میں متواتر تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں، نیب قوانین کے بننے سے ہماری ذمہ داریاں اور بھی بڑھ گئی ہیں، امید ہے کہ زیر التوا کیسز کو حل کر لیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مہذب رویے کی کمی کی شکایات رہی ہیں، یقین دلاتا ہوں کہ ہم لوگوں سے مہذب طریقے سے پیش آئیں گے، عوام کو لوٹنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا، اگر آپ میں خوف کی فضا ہے تو نیب اپنا کام نہیں کر سکتا، کوئی ادارہ تنہا اس ملک کو ٹھیک نہیں کر سکتا، کرپشن ایک ناسور ہے، خوف و ہراسگی کی کیفیت کو دور ہونا چاہئے،
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو ایک پروفیشنل ادارہ بنائیں گے، ہم نے صرف چور کو پکڑنا ہے، پورے محلے کو تنگ نہیں کرنا، نیب پیشہ ورانہ ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متاثرہ افراد کو لوٹی ہوئی رقوم واپس کر رہے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ سوسائٹیز کے متاثرین کو ان کی رقوم اور پراپرٹیز کی واپسی ہی نیب کا فلسفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انویسٹر کی رقوم اور حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے، لوگ اپنی رقوم مناسب جگہ پر مشاورت کے بعد انویسٹ کریں۔
چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ کوئی فرد واحد یا ادارہ ملک کو کرپشن سے آزاد نہیں کر سکتا، معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر بدعنوانی کے خاتمے میں کردار ادا کرنا ہوگا، چاہوں گا تمام سٹیک ہولڈر اکٹھے ہو کر اس خیر کے کام میں حصہ ڈالیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کسی کو تنگ نہیں کرے گا، کھل کر ملکی ترقی میں حصہ ڈالیں، نیب افسران کو کہتا ہوں ٹیم ورک کیساتھ چلیں گے، ہر ایک کو ڈرانا شروع کر دیا تو ملکی معیشت کا پہیہ کیسے چلے گا۔
قبل ازیں، ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ سال چیئرمین نیب نے 4ارب روپے کے چیک تقسیم کیے تھے، ایک بار پھر ہم لوگوں میں کروڑوں روپے کی مالیت کے چیک تقسیم کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر سے برآمد کی گئی رقم متاثرین کو دی جائے گی، چیئرمین نیب ساڑھے3ارب روپے مالیت کے چیک تقسیم کر رہے ہیں، 4 سے 9دسمبر تک ایک ہفتہ لوگوں کو کرپشن کے خاتمہ کے بارے میں آگاہی دی جائیگی ، انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے، پنجاب حکومت کو 10 پراپرٹیز دی جارہی ہیں، جن کی مالیت 43 کروڑ 60لاکھ روپے ہے، لوگوں سے گزارش ہے کہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری سے پہلے اچھی طرح جانچ پڑتال کر لیں ،
ڈی جی نیب لاہور نے مزیدکہاکہ نیب لاہور ہر مہینے کھلی کچہری کا انعقاد کرتا ہے، جس میں لوگوں کی شکایات کا ازالہ کیاجاتا ہے، ہاؤسنگ کے حوالے سے پالیسی بنائی گئی ہے، جس پر جلد عملدر آمد کرانے کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا، تاکہ لوگوں کو دھوکا دہی سے بچایا جاسکے۔ترجمان نیب کے مطابق تقریب میں 3 ارب 49 کروڑ مالیت کی پراپرٹیزپنجاب حکومت اور چیک متاثرین میں تقسیم کئے گئے، ایڈن متاثرین میں 2 ارب 28کروڑ روپے مالیت کے چیک تقسیم جبکہ 74 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی جائیدادیں اور بینک ریکوری پنجاب حکومت اور متعلقہ حکام کے حوالے کی گئیں۔