دیر لوءیر۔۔۔ 28 مئی (اے پی پی):ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 دیر لوئر ابرار علی نے کہا ہےکہ جنگلات کو آگ لگنے سے نہ صرف ماحول خراب ہوتا ہے بلکہ قدرت کی جانب سے عطاء کردہ قیمتی درخت بھی جلتے ہیں اور چرند پرند بھی اس آگ کا نشانہ بن جاتے ہیں جبکہ ریسکیو 1122 اور دیگر اداروں کی کارروائی کی صورت میں جہاں محدود وسائل استعمال ہوتے ہیں وہاں ریسکیو اہلکاروں کی جانوں کو بھی خطرات لا حق رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بحثیت ایک مہذب پاکستانی ہماری ذمہ داری بنتی ہے کے پہاڑوں اور جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں کمی لانے یا قابو پانے میں حکومت وقت اور ریسکیو 1122 کا ساتھ دیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری چند احتیاطی تدابیر اپنا کر جنگلات کی آگ کے روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں۔ اپنے گھروں کے آس پاس چیزوں کو کھلی ہوا میں آگ نہ لگائیں ،سگریٹ اور ماچس کی تیلی بے احتیاطی سے نہ پھینکیں ،جنگل میں کھانے پکانے سے گریز کریں اور جنگلات میں خشک گھاس کو آگ نہ لگائیں کیونکہ اس پر پابندی ہے ،آگ لگانے والوں کی نشاندھی کریں ۔ آخر میں کہا کہ جنگلات ہمارا قومی اثاثہ ہیں اس کو ملکر بچانا ہے ۔