شہر قائد میں عام انتخابات کے انتظامات مکمل،90لاکھ سے زائدووٹرز 22 قومی 47 صوبائی حلقوں میں حق رائے دہی استعمال کریں گے

156
Election
Election

کراچی۔ 07 فروری (اے پی پی):کراچی کے 90لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے 22اور سندھ اسمبلی کے 47 حلقوں میں اپنے نمائندگان کا انتخاب کریں گے۔شہر کے 7 اضلاع میں قائم 9 ڈسپلے سینٹرز سے بیلٹ باکس اور پولنگ کے دیگر مواد کی ترسیل کا عمل جاری ہے ۔

الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق عام انتخابات2024 میں کراچی کے 90لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے اور قومی اسمبلی کی 22اور سندھ اسمبلی کی 47نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ کراچی کے 5342میں سے صرف 128پولنگ اسٹیشن نارمل قراردیئے گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق شہر کے 7 اضلاع میں قائم 9 سینٹرز سے پولنگ مواد کی ترسیل کا عمل صبح سویرے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔

ضلع ملیر میں پولنگ کا سامان ڈی سی آفس سے پریذائیڈنگ افسران کے حوالے کیا گیا، ضلع غربی میں پولنگ کے سامان کی ترسیل ڈی سی غربی کے دفتر، ضلع وسطی میں گورنمنٹ کمپری ہینسیو اسکول نارتھ ناظم آباد،ضلع کورنگی میں سپیریئر کالج شاہ فیصل کالونی اور گورنمنٹ گرلز کالج کورنگی، ضلع جنوبی میں گورنمنٹ کامرس کالج اور چرچ مشنری اسکول نشتر روڈ،ضلع شرقی میں ایکسپو سینٹر جبکہ ضلع کیماڑی میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کے مقامات پر قائم کئے گئے ہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر نے بدھ کو مختلف ڈسپلے سینٹرز کا دورہ کرکے انتخابی مواد کی تقسیم و ترسیل کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ کراچی میں قومی اسمبلی کی 22 اور سندھ اسمبلی کی 47 نشستوں کے لئے 1995امیدوار میدان میں ہیں،کراچی میں پولنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے 2779 عمارتیں حاصل کی گئی ہیں۔ ان عمارتوں میں مجموعی طور پر 5342 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ 3038 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں،پورے کراچی میں صرف 128پولنگ اسٹیشن نارمل ہیں جو ضلع شرقی میں واقع ہیں۔

کراچی کے دیگر 6 اضلاع مکمل حساس ہیں جن میں 3038 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ہیں۔کراچی کا انتہائی حساس ضلع غربی ہے جہاں کے تمام 676 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دیے ہیں۔دوسرے نمبر پر کراچی وسطی کے 655 پولنگ اسٹیشن حساس جبکہ 600 انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ضلع کورنگی بھی انتہائی حساس ہے جہاں 170 پولنگ اسٹیشن حساس اور 582 انتہائی حساس ہیں،۔

کراچی شرقی میں 471 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 311 حساس جبکہ صرف 128 نارمل ہیں۔ضلع کیماڑی کے345 پولنگ اسٹیشن حساس اور 251 انتہائی حساس اور ضلع ملیر میں 383 پولنگ اسٹیشن حساس جبکہ 179 انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ کراچی جنوبی کے 306 حساس اور 279 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں،پولنگ اسٹیشنز کے باہر پولیس رینجرز اور آرمی کے جوان تعینات کیے گئے ہیں۔

ووٹ ڈالنے کے لیے اصل شناختی کارڈ کا ساتھ ہونا لازم قرار دیا گیا ہے جبکہ شناختی کارڈ کی کاپی ووٹ ڈالنے کے لیے قابل قبول نہیں۔ آئی جی پولیس رفعت مختار نے پولیس کی تعیناتی سے متعلق بتایا کہ عام پولنگ اسٹیشن پر چار پولیس اہلکار، حساس پولنگ اسٹیشن پر پانچ اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر سات پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔پولیس فورس کے علاوہ منتخب انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کیو آر ایف ڈیوٹیوں کیلئے رینجرز اور فوج کو تعینات کیا جائے گا۔

کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ عام انتخابات کے دوران فوج کے دستے صوبے بھر میں بھیجے گئے ہیں جو تھرڈ ٹئیر میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔سندھ حکومت نے عام انتخابات 2024 کے دوران اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمروں کی تنصیب سمیت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں۔

نگراں صوبائی وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی الیکشن کے دن قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے،اسلحہ کی نمائش پر زیرو ٹالرنس ہے،اسلحہ کی نمائش پر گرفتار بھی کریں گے اور ایف آئی آر بھی کاٹیں گے۔محکمہ اطلا عا ت حکومت سندھ میں الیکشن سیل قائم کر دیا گیا ہے جو 7سے 9فروری تک کام کرے گا اور اس کے ذریعے صحافیوں کو انتخابات کے حوالے سے مستند اطلاعات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔