اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):شہنشاہ جذبات یوسف خان المعروف دلیپ کمار کی برسی 7 جولائی کو منائی جائے گی۔وہ تقسیم ہند سے قبل پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہوئے، ان کا اصل نام یوسف خان تھا اور انہوں نے 1944 میں 22 سال کی عمر میں فلم ‘جوار بھاٹا’ سے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ دلیپ کمار ،انداز، داغ، رام اور شام، نیا دور، مدھومتی ’دیوداس‘ اور آدمی جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کا حصہ رہے تھے۔
دلیپ کمار کو حکومت پاکستان نے نشان امتیاز سے نوازا اور اس وقت کے صدر محمد رفیق تارڑ نے ایوارڈ سے نوازا تھا ۔ انہوں نے بہت سی فلموں میں مختلف قسم کے کردار ادا کیے لیکن ’مغل اعظم‘ میں ان کی رومانوی اداکاری اور ’رام اور شام‘ میں ان کے کردار کو آج بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔لیجنڈری ادکار نے 6 درجن سے زائد فلموں میں کام کیا اور ان کی متعدد فلموں کو بولی وڈ کی لازوال فلمیں بھی مانا جاتا ہے، وہ ان چند شوبز شخصیات میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے کام سے بولی وڈ کے سنہرے دور کی داغ بیل ڈالی۔ان کی آخری فلم ’قلعہ‘1998 میں ریلیز ہوئی تھی، دلیپ کمار کو 1991 میں پدمابھوشن، 1994 میں دادا صاحب پھالکے اور 2015 میں پدماوی بھوشن ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔شہنشاہ جذبات 11 اکتوبر 1966 میں اداکارہ سائرہ بانو سے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے ۔دلیپ کمار کی برسی کے موقع پر دنیا بھر مین فنکار برادری اور شو بز انڈسٹری کے زیر اہتمام مختلف تقریبات میں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=480147