شیخ حسینہ کی قریبی کاروباری شخصیات نے ملٹری انٹیلی جنس سے مل کر بینکنگ سیکٹر سے 17 بلین ڈالر خورد برد کر کے بیرون ملک منتقل کئے، گورنر بنگلہ دیش بینک

101
Sheikh Hasina Wajid
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

ڈھاکہ ۔28اکتوبر (اے پی پی):بنگلہ دیش بینک کے گورنر احسن ایچ منصور نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ سے قریبی تعلقات رکھنےوالی ممتاز کاروباری شخصیات پر ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ ملی بھگت سے بینکنگ سیکٹر سے 17 بلین ڈالر خورد برد کر نے اور انہیں بیرون ملک منتقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ ان رقوم کی واپسی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

پیر کو برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز میں شائع انٹرویو میں بنگلہ دیش بینک کے گورنر نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورسز انٹیلی جنس ( ڈی جی ایف آئی)نے بڑے بینکوں کے زبردستی ٹیک اوور میں اہم کردار ادا کیا اور درآمدی انوائسز اور مذکورہ بینکوں کے شیئر ہولڈرز کو سیلف لینڈنگ جیسے ہتھکنڈوں کے ذریعے تقریباً دو لاکھ کروڑ ٹکے ( 16.7 ارب ڈالر) کی خطیر رقم ملک سے باہر منتقل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق بینکوں کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ لوٹ مار ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، اس لوٹ مار میں جولوگ شامل ہیں ان میں ایس عالم گروپ کے بانی چیئرمین محمد سیف عالم بھی ہیں جنہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ڈی جی ایف آئی کے ساتھ بینکوں پر اپنے نئے حاصل کردہ کنٹرول کا غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے بینکنگ سسٹم سے کم از کم 10 بلین ڈالر کو ری ڈائریکٹ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اہم بینکوں کے بورڈ ممبران کودبائو اور دھمکی سے اپنے حصص سیف عالم جیسی شخصیات کو بیچنے پر مجبور کیا گیا ، اس کے لئے انٹیلی جنس اہلکاروں نے انہیں گھروں سے اغوا کیا اور بندوق کی نوک پر کہا کہ بینکوں میں اپنے تمام حصص ایس عالم کو فروخت کر دیں اور اپنی ڈائریکٹر شپ سے استعفیٰ دیں۔

ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ نے فنانشل ٹائمز کے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ۔ احسن ایچ منصور نے بتایا کہ اسلامی بینک بنگلہ دیش کے سابق سی ای او محمد عبدالمنان نے حسینہ واجد کی انتظامیہ کے قریبی شخصیات کی طرف سے مسلسل دباؤ کا انکشاف کیا ہے جس میں وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے تجویز کردہ بورڈ ممبران کی تعیناتی کے مطالبات بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوری 2017 میں ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے ایک پورے دن کے لیے ان کو حراست میں رکھا اور مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔بنگلہ دیش بینک کے گورنر کہا کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے دوران تقریباً ایک درجن دیوالیہ بینکوں کا آڈٹ مکمل کرنے کے بعد چوری شدہ رقوم کی وصولی کا منصوبہ بنایا گیا ہے،عبوری حکومت نے حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بینکوں میں شیئرز کی فروخت کو روک دیا ہے۔مزید برآں بنگلہ دیش ،دبئی، سنگاپور اور برطانیہ جیسے مقامات پر بینکوں کے شیئر ہولڈرز کے اثاثوں کو ضبط کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بین الاقوامی قانونی فرموں کی معاونت سے ملک سے باہر لے جائی گئی رقم کی وصولی بھی کی جائے گی۔