28.2 C
Islamabad
پیر, اپریل 28, 2025
ہومقومی خبریںشیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق کی برسی اتوار کو منائی...

شیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق کی برسی اتوار کو منائی گئی

- Advertisement -

اسلام آباد۔27اپریل (اے پی پی):شیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق کی برسی اتوار27 اپریل کو منائی گئی۔1940ء کو لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں قرار داد پاکستان کو پیش کرنے کا اعزاز مولوی اے کے فضل الحق کو حاصل ہوا اور انہوں نے تحریک پاکستان میں نمایاں حصہ لیااورمسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے نہایت سنجیدگی سے کوششیں کیں۔

مولوی القاسم فضل الحق 26اکتوبر 1873ء کو پاریسال (بنگال) کے ایک چھوٹے سے گاؤں ستوریہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1883ء میں پریذیڈنسی کالج کلکتہ سے ایف اے پاس کیا اور ڈھاکہ ڈویژن میں اول پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد کلکتہ یونیورسٹی سے بی اے کیا اور 1895ء میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1900ء میں کلکتہ ہائیکورٹ میں وکالت شروع کردی۔

- Advertisement -

مسلم لیگ کے باقاعدہ قیام سے پیشتر اس کے لیے آئین اور منشور کی تیاری کے لیے جو چار رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی اے کے فضل الحق اس کمیٹی میں بھی شامل تھے۔ 1907ء میں فضل الحق ڈھاکہ میں ڈپٹی مجسٹریٹ مقرر ہوئے۔ اس عہدے پر وہ جمال پور میں بھی تعینات رہے۔ اس کے بعد 1911ء میں مداری پور میں انہیں اسسٹنٹ رجسٹرار بنایا گیا لیکن یہاں ہندوؤں کے دباؤ اور بعض دیگر وجوہ کی بنا پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔

اس کے بعددوبارہ وکالت شروع کردی، ساتھ ہی سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینا شروع کردیا۔اے کے فضل حق1912 ء میں بنگال لیجیسلیٹو کونسل کے رکن منتخب ہوئے، ، 1913ء میں صوبائی مسلم لیگ بنگال کے سیکرٹری مقرر ہوئے،1914ء میں بنگال پریذیڈنسی مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کی، 1916ء تک وہ بنگال کے مسلمانوں کی بھرپور نمائندگی کرتے رہے اور 1916ء میں مولوی فضل الحق آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر منتخب ہوئے۔ اس سے پیشتر وہ 1914ء سے 1916ء تک بنگال مسلم لیگ کے صدر بھی رہے تھے۔ مسلمانوں میں بہترین تعلیم و تربیت کو فروغ دینے کی غرض سے مولوی فضل الحق نے 1912ء میں سنٹرل نیشنل محمڈن ایجوکیشنل ایسوسی ایشن بھی قائم کی اور ایسوسی ایشن کے صدر اور سرپرست تھے۔

تحریک خلافت کا آغاز ہوا تو اس میں بھرپور حصہ لیا۔ 1920ء میں دہلی میں آل انڈیا خلافت کانفرنس کی صدارت کی۔ 1924ء میں بنگال کے وزیر تعلیم مقرر ہوئے۔ اس حیثیت سے انہوں نے بنگالی مسلمانوں کو بہت زیادہ فوائد سے ہمکنار کیا۔ مولوی فضل الحق نے 1930ء سے 1933ء تک لندن میں منعقد ہونے والی تینوں گول میز کانفرنسوں میں بھی شرکت کی۔ 1935ء میں وہ انڈین لیجیسلیٹو اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

اسی سال کلکتہ کارپوریشن کے میئر بھی چنے گئے۔ وہ کلکتہ کے پہلے مسلمان میئر تھے۔ 1937ء میں فضل الحق بنگال کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔ 1940ء میں لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ نے قرار داد لاہور منظور کی۔ اس قرار داد کو پیش کرنے کا اعزاز مولوی فضل الحق کو حاصل ہوا۔ ان کا یہ کردار ناقابل فراموش ہے۔

آپ کا انتقال27اپریل 1962ء کو ہوا۔ شیر بنگال اے کے فضل حق کی برسی کے موقع پر علمی و ادبی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں بھر پور انداز مین خراج تحسین پیش کیا گیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588433

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں