صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، صحافیوں پر تشدد کرنے والے مجرموں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ سپیکر نے یہ بات بدھ کو پریس گیلری سے صحافیوں کے واک آئوٹ کے بعد پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی کی طرف سے صحافیوں سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد کہی۔

مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ پریس گیلری سے صحافیوں کے واک آئوٹ کے بعد ان کی پریس کے دوستوں سے بات ہوئی ہے، انہیں بعض معاملات پر تشویش ہے۔ 7 مئی کو ڈان نیوز کے رپورٹر اختر عباس شاہ کے بھائی کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا، پولیس ان کے خاندان کو ملوث کر رہی ہے،

اسی طرح کل شام جیو نیوز کی رپورٹر نوشین یوسف سے موٹر سائیکل سواروں نے گلی میں بیگ چھیننے کی کوشش کی، عرفان ملک کی انکوائری رپورٹ میں بھی صحافیوں کے مطالبات میں شامل ہیں، یہ رپورٹ 7 ماہ سے زیر التوا ہے، انکوائری رپورٹ سابق حکومت کے چیف وہپ کے دفتر میں ہے لیکن ہمیں اس بارے میں آگاہی فراہم نہیں کی گئی ہے۔

مرتضیٰ جاوید عباسی نے بتایا کہ کراچی میں نفیس نعیم کو نامعلوم افراد گاڑی میں لے کر گئے اور شام کو چھوڑ دیا، اسی طرح صحافیوں نے جرنلسٹس پروٹیکشن بل کے نفاذ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ صحافیوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ان کے مطالبات کو کمیٹی یا فوکل پرسن کو ریفر کیا جائے، حکومت اور اداروں کو صحافیوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کسی بھی جمہوری معاشرے کا بنیادی جزو ہے، یہ بات قابل افسوس ہے کہ پاکستان کا نام ان ممالک میں شامل ہے جہاں صحافیوں کی زندگیوں اور جان و مال کو خطرات ہیں۔ یہ ملک کے مثبت تشخص کے لئے نقصان دہ ہے۔

صحافی لکھتے رہے ہیں جس سے بعض اوقات ہمیں بھی اختلاف ہوتا ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ صحافیوں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کیا جائے، ماضی میں صحافیوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، اس ایوان سے ایک آواز جانی چاہیے کہ ملک میں صحافت مکمل طور پر آزاد ہوگی، صحافی خود جانتے ہیں کہ ان کا ضابطہ اخلاق کیا ہے اور وہ اپنا احتساب بھی کر سکتے ہیں۔

سپیکر نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر ہمیں سخت تشویش ہے۔ مرتضی جاوید عباسی سخت ترین ایکشن کو یقینی بنائیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کریں اور ہمیں یقین ہے کہ حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرے گی۔

انہوں نے نوشین یوسف پر حملہ کرنے والے مجرموں کی فوری گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کی بھی ہدایت کی۔ سپیکر نے جرنلسٹس پروٹیکشن بل اور دیگر امور قومی اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔