اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے صحت کا شعبہ براہ راست متاثر ہوتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کیلئے ایک قومی بیانیہ تشکیل دے کر پوری قوم کو مل کر ان کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی ترجیحات کا تعین کرنا ہو گا۔ پیر کو یہاں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہائی اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے سول سوسائٹی، میڈیا اور صوبوں سمیت سب کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور موسمیاتی تبدیلیاں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔
انہوں نے ملک میں حالیہ سیلاب کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے سیلاب کی وجہ سے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، متعدد وبائیں پھوٹ پڑیں اور ملک کا 30 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ہم کس طرح موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو کم کر سکتے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نہ صرف معیشت بلکہ ملک کا ہر شعبہ شدید متاثر ہوا ہے، اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہمیں نئی ترجیحات کا تعین کرنا ہو گا، اس میں صحت کے شعبہ کو بھی ان ترجیحات میں شامل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے معیشت کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی کا عمل بھی متاثر ہوا ہے، صحت اور موسمیاتی تبدیلیوں کا آپس میں لنکج کی وجہ سے ہمارا قومی بیانیہ اس بات کا متقاضی ہے کہ ہمیں کمیونیکیشن کا معیار بہتر بنانا ہو گا تاکہ ہم اپنے قومی بیانیہ کے حوالے سے اپنی بات کو ملک کے ہر طبقہ تک پہنچا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پوری قوم کو مل کر ایک ٹیم کی صورت میں ان مسائل سے نمٹنا ہو گا یہی طرز عمل ہمارے ملک اور قوم کیلئے بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام چیلنجز کو قومی ترجیح بنا کر نمٹنا ہو گا۔