اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں انفراسٹرکچر کا تصور صرف معاشی ترقی تک محدود نہیں رہا بلکہ اب یہ عوامی صحت، ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی آفات سے تحفظ سے بھی جڑا ہوا ہے۔ وہ ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی ) اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے اشتراک سے منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے جس میں اے آئی آئی بی کی سالانہ رپورٹ "ایشیائی انفراسٹرکچر فنانس 2025: محفوظ صحت کے لئے نفراسٹرکچر” کا اجرا ءکیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اب ہر شعبہ خواہ وہ صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ یا توانائی کا ہو موسمیاتی لحاظ سے محفوظ اور مربوط ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت "اُڑان پاکستان” منصوبے کے تحت فضائی آلودگی سے پاک ماحول کے لئے الیکٹرک بسوں کے فروغ ،سیم زدہ زمینوں کی بحالی اور محفوظ صحت مراکز کے قیام پر کام کر رہی ہے
یہ اقدامات نہ صرف پائیدار ترقی کو فروغ دیں گے بلکہ عوامی صحت کے تحفظ میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔پروفیسر اقبال نے کہا کہ حکومت فوسل فیول پر انحصار کم کرنے کے لئے شمسی توانائی سمیت متبادل توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ساحلی مینگرووز کی بحالی سے طوفانی نقصانات میں 30 سے 50 فیصد تک کمی آ رہی ہے اور مقامی ماہی گیروں کے روزگار میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ماضی کے مقابلے میں معیار، استحکام اور صحت کو ترجیح دی جا رہی ہے اور پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے جو موسمیاتی آگاہی اور انسانی فلاح پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انفراسٹرکچر منصوبہ اُس وقت تک آگے نہیں بڑھتا جس میں موسمیاتی استحکام، عوامی صحت، اور ماحولیاتی تحفظ کو مدنظر نہ رکھا گیا ہو۔
نے بتایا کہ پاکستان قدرت پر مبنی حل اپنا رہا ہے، جن میں ساحلی علاقوں میں مینگرووز کی شجرکاری اور شہروں میں سبز پارکوں کا قیام شامل ہے جو سب کے لئے مساوی فوائد کے حامل ہیں۔پروفیسر احسن اقبال نے اے آئی آئی بی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں پیش کردہ ڈیٹا پاکستان کے زمینی حقائق کی عکاسی کرتا ہے، سیلاب اور ناقص واٹر سسٹمز کی وجہ سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں، بارشوں کے غیر یقینی نظام سے غذائی قلت پیدا ہو رہی ہے اور اس کے اثرات بچوں کی صحت اور ذہنی نشوونما پر بھی ہو رہے ہیں۔سیلاب، شدید گرمی، سموگ اور پانی کی قلت جیسے مسائل موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت ان مسائل کا حل تلاش کر رہی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602177