صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان کا لندن میں کشمیر کانفرنس سے خطاب

78

اسلام آباد ۔ 4 فروری (اے پی پی) صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ عالمی براداری میں ایک با اثر ملک ہونے کی حیثیت سے برطانیہ کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادی اور حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے والے کشمیریوں پر ظلم کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم سے بھارت کو روکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ برطانیہ کے دوران لندن والتھم سٹو فاریسٹ کونسل چیمبر میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا اہتمام چیئرمین برٹش مسلم فرینڈز آف لیبر شوکت علی نے دنیا نیوز یورپ کے تعاون سے کیا تھا۔ کانفرنس کی صدارت والتھم سٹو فاریسٹ کونسل کی میئر سلی لٹل جان نے کی۔ کانفرنس سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اور محکمہ انصاف کے شیڈو وزیر عمران حسین ، چوہدری لیاقت اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے بھی خطاب کیا جبکہ کانفرنس میں ممبران پارلیمنٹ ، کونسلرز اور کشمیر و پاکستانی کمیونٹی کے رہنماو¿ں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر آزاد کشمیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارت سے خیرات نہیں بلکہ اپنا پیدائشی حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں جسے عالمی براداری نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں تسلیم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ نصف صدی سے نہتے ہونے کے باوجود بھارت کی جنگی مشن کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور سلامتی کونسل کی منظور کرد ہ قرار دادوں پر عملد درآمد کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کی مابین کوئی سرحدی تنازعہ یا دو طرفہ معاملہ نہیں بلکہ یہ جموں و کشمیر کے ایک کروڑ تیس لاکھ عوام کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ اس تنازعہ کے تین فریق ہیں اور جموں و کشمیر کے عوام اس مسئلہ کا بنیادی فریق ہیں جن کی مرضی اور منشائ کے بغیر اس مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی قبول کیا جا سکتا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی قابض فوج مقبوضہ علاقے میں نوجوانوں کو قتل کر رہی ہے۔ بے گناہ اور نہتے شہریوں کو اپنا حق آزادی مانگنے کے جرم کی پاداش میں بصارت سے محروم اور پوری زندگی کے لیے معذور کرنے کے علاوہ خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم کی بات صرف ہم نہیں کر رہے ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، برطانیہ کی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی ذرائع ابلاغ میں یہی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن اور برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کی رپورٹس دراصل بھارت کے خلاف فرد جرم کا درجہ رکھتی ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ صدر سردار مسعود خان نے برطانیہ میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اپنے منتخب ممبران پارلیمنٹ اور تمام کونسلوں کے ذریعے برطانیہ کی حکومت پر دباو¿ بڑھائیں تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اپنا بین الاقوامی کردار ادا کرے۔