صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان کا تقریب سے خطاب

89

اسلام آباد/مظفرآباد ۔ 30 مارچ (اے پی پی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیریوںنے دو سو سال تک اپنے نوجوانوں کے جنازے اٹھا اٹھا کر بہت ماتم کر لیا اب بھارت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا وقت آچکا ہے۔ بھارت کو انسانیت کے خلاف جرائم کا حساب دینا ہو گا کیونکہ دنیا اب اس مسئلے پر زیادہ دیر تک آنکھیں بندنہیں کر سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں وسیع سبزہ زار میں کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام تیسرے آل آزادکشمیر تقریری مقابلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ”مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف بھارت کے جرائم” کے عنوان سے انگریزی زبان میں ہونے والے اس تقریری مقابلے میں آزادکشمیر کی سرکاری جامعات کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا جبکہ تقریب سے صدر ریاست کے علاوہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی ، سید فیض نقشبندی، سید عبداللہ گیلانی، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار ، کشمیر لبریشن سیل کے پالیسی ریسرچ فورم کے چیئرمین بریگیڈئیر ریٹائرڈ ڈاکٹر محمد خان، نجیب الغفور اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہمارا بھارت کو صاف اور واضح پیغام ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے کیونکہ اب آہ و فغاں کا دور گزر چکا ہے اور اسے کشمیریوں پر روا رکھے گے اپنے ایک ایک جرم کا حساب دینا ہوگا اور یہ حساب طویل عرصے تک دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے تن تنہا اور خالی ہاتھ بھارت کی جنگی مشین کا ستر سال تک مقابلہ کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اس قوم کو دنیا کی کوئی طاقت شکست دی سکتی ہے اور نہ ہی اسے اپنے نصب العین سے ہٹا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود مقبوضہ کشمیر کے اندر اور آزادکشمیر میں نوجوانوں کی ایک ایسی نسل تیار ہو چکی ہے جو مسئلہ کشمیر کواور اس کی تمام جہتوں اچھی طرح سمجھتی ہے ۔ نوجوانوں کی یہ نسل آزادی اور حریت کی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے کچھ کر گزرنے کا جذبہ اور حوصلہ بھی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارتی دہشت گردی اور ظلم و استبداد کی لہر کا رخ موڑ دیا جائے اور علم و بیان کی قوت سے مسلح ہماری جامعات اور کالجز کے نوجوان دنیا بھر میں پھیل کر بھارت کے ظلم و جبر کو انسانیت کے خلاف اس کے جرائم کا پردہ چاک کریں۔ صدر آزادکشمیر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی سمت کا درست تعین کریں اور وہ سمت یہ ہے کہ ہم نے اپنا حق خودارادیت حاصل کرنا ہے اور اپنی آزادی اور حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس بڑے چیلنج اور عظیم مقصد کے لئے اپنے دلوں میں پختہ عزم اور یقین پیدا کریں کیونکہ یہی درست قدم اور عزت اور وقار کا راستہ ہے جس پر چل کر ہم نے کامیابی حاصل کرنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم نے اپنے اندر چھوٹی چھوتی کمزوریوں کو دور کر کے اتحاد و یکجہتی کی وہی فضا قائم کرنی ہے جس کا مظاہرہ مقبوضہ کشمیر میں ہماری سیاسی قیادت نے مشترکہ مزاحمتی فورم پر اکٹھے ہو کر اتحاد و اتفاق سے آزادی اور حق خودارادیت کی تحریک کو آگے بڑہانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر آزادکشمیر نے نوجوان طلبا و طالبات پر یہ بھی زور دیا کہ وہ کشمیر کی تحریک آزادی کو اپنی زندگی کا مشن اور کل وقتی فریضہ کے طور پر اپنائیں اور اس نصب العین کو کبھی نظروں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ صدر سردار مسعود خان نے پلوامہ واقعہ کے بعد جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر پابندی اور ان جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان پابندیوں کے خاتمے اور قائدین اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔