صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کی تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی سے ملاقات میں گفتگو

220

اسلام آباد ۔ 22 جنوری (اے پی پی) آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے برطانیہ اور یورپ میں تنازعہ کشمیر کو اس کے درست تاریخی تناظر میں اجاگر کرنے میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ متعلقہ ممالک کی حکومتوں، اراکین پارلیمنٹ، ذرائع ابلاغ اور عوام کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کر کے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کریں۔ منگل کو صدارتی بلاک کشمیر ہاﺅس میں تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے تحریک کشمیر یورپ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنی سفارتی اور سیاسی کوششوں کو تیز تر کرنا ہو گا اور پارلیمنٹ کے ممبران، سول سوسائٹی اور ابلاغ عامہ تک پہنچ کر انہیں تنازعہ کشمیر کے پرُامن حل کی اہمیت اور کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی سے امن کو لاحق خطرات سے آگاہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری کمیونٹی کے رہنماﺅں اور ممبران کے لئے یہ نادر موقع ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے حقوق انسانی کی رپورٹ اور برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کی رپورٹ اور ان رپورٹوں میں پیش کئے گئے شواہد اور سفارشات سے دنیا کے مختلف ممالک کے حکومتی نمائندگان اور اراکین پارلیمنٹ کو آگاہ کر کے کشمیر کے بارے میں عالمی رائے عامہ کو ہموار کریں۔ انہوں نے 2017ءمیں اپنے دورہ ڈنمارک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے دوران انہوں نے کئی اہم اجتماعات سے خطاب کیا تھا جن میں پارلیمنٹ کے ارکان، سکالرز، فکشن رائٹرز اور کمیونٹی رہنما شریک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک یورپ میں تمام سیاسی اور سفارتی سرگرمیوں کا مرکز بن رہا ہے اور کشمیر کے حوالے سے کام کرنے والی تمام تنظیموں اور اداروں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو اس کے درست پس منظر میں دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے منصوبہ بندی کرنی چاہیے ۔ قبل ازیں صدر آزادکشمیر کو ڈنمارک میں تحریک کشمیر کے کرداراور سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی نے بتایا کہ تحریک کشمیر نے ڈنمارک میں کشمیر کاز کے حوالے سے تین اہداف طے کر رکھے جن میں سے پہلا ہدف اہم سیاسی اور پارلیمانی شخصیات تک رسائی حاصل کر کے انہیں تنازعہ کشمیر سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور بھارت کی قابض فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کشمیر ڈنمارک کا دوسرا ہدف میڈیا کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور بھارتی مظالم کو اجاگر کر کے ڈنمارک کی حکومت اور عوام میں کشمیر کے حوالے سے آگاہی اور حساسیت پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال 26جنوری کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ اور پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر بھرپور اندا ز میں منانے کےلئے تحریک کشمیر ڈنمارک نے منصوبہ بندی کر لی ہے۔ انہوں نے اپنی تنظیم کی دیگر سرگرمیوں سے صدر آزادکشمیر کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال 27اگست کو ڈنمارک کے ٹاﺅن ہال میں ایک بہت بڑا پروگرام کیا گیا تھا جس میں 33کے قریب ڈینیش پارلیمنٹرین کے علاوہ میڈیا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی تھی۔ جبکہ ڈنمارک میں پاکستان کے سفیر بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کشمیر ڈنمارک سیاسی اور سفارتی پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے میڈیا، لٹریچر اور دوسرے تشہیری مواد کو استعمال کر کے ڈنمارک اور دوسرے یورپی ممالک میں کشمیر کاز کو آگے بڑھا رہی ہے۔