اسلام آباد ۔ 28 جنوری (اے پی پی) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلاجواز فائرنگ اور سرینگر میں دو نوجوانوں کی شہادت کے بعد ان کی لاشوںکی بے حرمتی کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیںکہ وہ کشمیر میں جنگ ہا ر چکا ہے، بھارت اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے کشمیریوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے جس کا بین الاقوامی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔ پیرکو آزاد کشمیر کے مینڈھر منکوٹ سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاجواز فائرنگ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر ریاست نے کہا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول کے پار سے مسلسل آزاد کشمیر کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج بے گناہ اور نہتے شہریوں خاص طور پر عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنا کر مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے جس کا اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری کو سخت نوٹس لینا چاہئے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی فوج کی ان بزدلانہ کارروائیوں سے آزاد کشمیر کے شہریوں کو مرعوب کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں کشمیر میں جاری تحریک حق خود ارادیت کی حمایت سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ بھارت کے تمام تر مظالم اور بزدلانہ کارروائیوں کے باوجود تحریک آزادی کو ہر حال میں جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائیوں کا موثر جواب دینے اور آزاد کشمیر کے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرنے پر پاک فوج کے جوانوں اور افسروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کی یہ خام خیالی ہو گی اگر وہ یہ سمجھتا ہے کہ آزاد کشمیر کے بہادر اور غیرت مند لوگوں کو وہ طاقت کے زور سے ڈرا کر کشمیر کی تحریک آزادی کی حمایت سے باز رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہل آزاد کشمیر نے 1947ء میں نہتے اور کمزور ہونے کے باوجود ڈوگرہ اور بھارتی فوج سے مقابلہ کر کے 32 ہزار مربع میل کا علاقہ آزاد کرایا تھا اور وہ اس ریاست کی آزادی اور خود مختاری کی حفاظت بھی کر سکتے ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے سری نگر میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران کیمیائی مواد سے ایک رہائشی گھر کو آگ لگا کر دو نوجوانوں کو شہید کرنے اور ان کی لاشوں کو مسخ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے یہ ظالمانہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں اور بھارت کو ایک نہ ایک دن ان تمام جرائم کا حساب دینا ہو گا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کرنے اور مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔