اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے امریکی کانگریس کی خاتون رکن شیلا جیکسن لی کو ہلالِ پاکستان کا سول ایوارڈ عطا کیا ہے، یہ اعزاز انہیں پاکستان کے لیے ان کی شاندار خدمات بشمول سیلاب کی وجہ سے ہونے والی حالیہ تباہی کی شدت کو اجاگر کرنے، حالیہ سیلاب میں پاکستان کے لیے امریکی امداد کی پرجوش حمایت کرنے، دونوں ممالک کے لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو بہتر بنانے کی دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی کوششوں اور ایک مضبوط اور موثر پاکستان کانگریسی کاکس کے لیے حمایت اور عزم کے اعتراف میں دیا گیا ۔
بعد ازاں کانگریس وومن شیلا جیکسن لی اور ان کے وفد کے ارکان بشمول کانگریس مین تھامس سوزی، رکن کانگریس آل گرین اور پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے صدر مملکت سے ملاقات کی اور ایوارڈ عطا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ صدر مملکت نے کانگریس وومین کو مبارکباد دی اور پاکستان کانگریشنل کاکس کے لئے ان کی شاندار قیادت اور پاکستان امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں گہری دلچسپی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ایک نازک موقع پر پاکستان کا دورہ کرنے اور سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور سیلاب زدگان کے لیے ان کی تشویش کو سراہا۔ صدر مملکت نے موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق سیلاب متاثرین کی بحالی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے 10 بلین ڈالر درکار ہیں۔
انہوں نے امریکی وفد پر زور دیا کہ وہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے سیلاب متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے امریکا اور عالمی برادری کی مدد کو بروئے کار لانے کے لیے اپنا ہاتھ بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے سیلاب کے باعث تباہی کی شدت اور پیمانے کی وجہ سے خاص طور پر جب اسے شدید معاشی اور مالی مشکلات کا سامنا ہے اکیلے سیلاب زدگان کی بحالی کرنا ممکن نہیں ہے ۔
صدر نے مزید کہا کہ سپر فلڈ نے کے پی کے، بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب سمیت پاکستان کے بہت سے حصوں کو متاثر کیا جہاں کھڑی فصلیں اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا، لوگوں کا ذریعہ معاش تباہ ہو گیا اور خواتین، بچے اور بوڑھے متاثر ہوئے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور امید کرتا ہے کہ کانگریس وومین اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور زراعت سمیت ضروری شعبوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسیع اراضی ہے لیکن کم پیداوار اور زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہونے کی وجہ سے مختلف زرعی مصنوعات کی پیداوار بہت کم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو غذائی تحفظ فراہم کرنے کے لیے امریکی مہارت اور افرادی قوت کی مدد سے زرعی مصنوعات کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے اور بنجر زمین کو زیر کاشت لایا جا سکتا ہے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان خواتین کو، جو کہ اس کی آبادی کا تقریباً 50 فیصد ہیں، کو مالی اور اقتصادی دھارے میں لانے اور انہیں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے امریکہ کی مدد اور مہارت حاصل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غذائی قلت جس سے پاکستان میں 38 فیصد سے زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں، پر قابو پانے اور اس کے خاتمے کے لیے بھی امریکہ کے تعاون کا خواہاں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک پاکستان کے نوجوانوں کو معیاری ہنر فراہم کرنے اور مقامی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے انہیں آئی ٹی پروفیشنلز میں تبدیل کرنے کے لیے دو طرفہ تعاون کر سکتے ہیں۔ امریکی کانگریس کی پاکستان کاکس کی چیئرپرسن کانگریس وومن شیلا جیکسن لی نے پاکستان میں سپر فلڈ سے ہونے والی تباہی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور وعدہ کیا کہ وہ پاکستان کو مزید امداد فراہم کرنے کے لیے یہ معاملہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ اٹھائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے فوری طور پر درکار انسانی امداد کے لئے 30 ملین ڈالر کا وعدہ کیا ہے، اور اس نے پہلے ہی 1.1 ملین ڈالر سے زیادہ کی گرانٹ اور پروجیکٹ سپورٹ فراہم کر دی ہے تاکہ ان کمیونٹیوں کی براہ راست مدد کو یقینی بنایا جا سکے جو سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور مستقبل میں آنے والے سیلاب کو روکنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی سیلاب متاثرین کے لیے عطیات جمع کرنے کے لیے پوری طرح متحرک ہیں۔
کانگریس کی خاتون رکن نے کہا کہ امریکہ سیلاب کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مقامی شراکت داروں اور پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر بحران کی نگرانی جاری رکھے گا تاکہ فوری طور پر ضروری خوراک کی امداد، محفوظ پانی، صفائی اور حفظان صحت میں بہتری، مالی مدد اور پناہ گاہوں کی امداد کو ترجیح دی جائے۔
اس موقع پر امریکی وفد میں شامل ارکان کانگریس آل گرین اور تھامس سوزی نے بھی سپر فلڈ سے ہونے والی تباہی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور جانی نقصان پر تعزیت کی۔