صدر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف ایک نجی بینک کی پانچ الگ الگ اپیلیں نمٹا دیں

157

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف ایک نجی بینک کی پانچ الگ الگ اپیلوں کو نمٹاتے ہوئے بینک کی جانب سے اپنے صارفین کی شکایات کے ازالے اور بینکنگ محتسب کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پالیسی کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح عوام کے وقت اور اخراجات کے ساتھ ساتھ غیر ضروری قانونی چارہ جوئی سے بھی بچت ہوئی ہے ۔

انہوں نے ملک کے نجی بینکوں پر مزید زور دیا کہ وہ بینک فراڈ کے متاثرین کو بروقت ریلیف فراہم کریں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ضوابط پر عمل کریں اور غیر ضروری قانونی چارہ جوئی سے گریز کرتے ہوئے سرکاری اداروں اور انصاف کے دیگر فورمز کے ساتھ ساتھ اپنا وقت اور وسائل بھی بچائیں۔

صدر نے اپنے پانچ الگ الگ فیصلوں میں حبیب بینک لمیٹڈ کی جانب سے متنازعہ بینکنگ لین دین کے معاملات کو باہمی رضامندی سے طے کرنے اور اپنے صارفین کو ان کی کھوئی ہوئی رقم اپنی مثبت عوام دوست بینکنگ پالیسی کے تحت ادا کرنے پر سراہا۔ صدر نے اپنے فیصلوں میں قرار دیا کہ چونکہ حبیب بینک پہلے ہی اپنے صارفین کو متنازعہ رقم ادا کر چکا ہے اور معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو چکے ہیں، اس لیے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف بینک کی طرف سے دائر کی گئی درخواستیں بے معنی ہو گئی ہیں۔

جمعہ کو ایوان صدر کے میڈیا ونگ سے جاری تفصیلات کے مطابق، پانچ مختلف شکایت کنندگان نے دھوکہ دہی، غیر مجاز رقوم کی منتقلی، اے ٹی ایم کی خرابی، یا ڈیجیٹل مواد کی آن لائن خریداری کے نتیجے میں اپنے بینک اکاؤنٹس سے 32,000 روپے سے لے کر 150,000 روپے تک کی رقم کھو دی تھی۔ شکایت کنندگان نے اپنی کھوئی ہوئی رقم کی واپسی کے لیے الگ سے بینکوں سے رجوع کیا تھا، تاہم انھیں کوئی ریلیف نہیں ملا جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی رقوم کی واپسی کے لیے بینکنگ محتسب سے رجوع کیا۔

بینکنگ محتسب نے حبیب بینک لمیٹڈ کو کھوئی ہوئی رقوم شکایت کنندہ کے کھاتوں میں کریڈٹ کرنے کی ہدایت کی۔ جس کے بعد بینک نے صدر مملکت کے پاس اپیلیں دائر کیں، تاہم سماعتوں کے دوران بینک کے قانونی مشیر نے بتایا کہ شکایت کنندگان اور حبیب بینک لمیٹڈ کے درمیان باہمی رضامندی سے تصفیہ ہو چکا ہے۔ کیس کے حقائق اور حبیب بینک لمیٹڈ کی پالیسی کے مطابق کیسز کے حل کو مدنظر رکھتے ہوئے صدر مملکت نے اپیلوں کو نمٹا دیا۔