صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے جو طرز عمل اختیار کیا وہ افسوسناک ہے، سردار ایاز صادق

117

اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے جو طرز عمل اختیار کیا وہ افسوسناک ہے، وہ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ صدر پاکستان ہیں، ملک عمران خان کی مرضی اور منشا پر نہیں بلکہ آئین و قانون پر چلے گا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے کہا کہ کل صدر مملکت نے الیکشن اصلاحات کا بل دوسری مرتبہ واپس بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے 117 میٹنگز ہوئی ہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے دو ممالک میں وفود بھیجے اور یہ فیصلہ ہوا کہ جب تک ٹرائل اور ٹیسٹ نہ کیا جائے اس وقت تک ای وی ایم مشین استعمال نہیں ہو سکتی، ان 117 میٹنگز میں تمام سیاسی جماعتیں موجود تھیں، اس میں الیکشن کمیشن سے تجاویز بھی مانگی گئی تھیں۔ اجلاسوں میں الیکشن کمیشن کی مشکلات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اس وقت الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں حالانکہ اس الیکشن کمشنر کی نامزدگی کی تجویز انہوں نے خود دی تھی اور خود انہیں لگایا بھی تھا، الیکشن کمشنر غیر جانبدار شخصیت ہیں۔ آزاد کشمیر کے الیکشن میں خرم دستگیر کے خط کے جواب میں الیکشن کمشنر نے اس وقت کے وفاقی وزیر کو کشمیر میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، ایسے راست باز اور سیدھی راہ پر چلنے والی شخصیت کو ہٹانے کا مطالبہ بے بنیاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک عمران خان کی مرضی اور منشا پر نہیں بلکہ آئین و قانون پر چلے گا۔ ملک عمران خان کی مرضی پر چلنے سے 4 سالوں میں جو تباہی اور بربادی ہوئی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ اور آئین کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2008ء اور مسلم لیگ (ن) نے 2013ء میں جمہوری اقدار اور روایات کے مطابق اقتدار منتقل کیا۔ عمران خان چاہتا ہے کہ وہ بلیک میل کرکے اور کنپٹی پر پستول رکھ کر الیکشن کا مطالبہ تسلیم کرائے جو ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل جب پہلی مرتبہ واپس کیا تھا تو وزیر قانون اور پارلیمنٹ کی جانب سے ایک ایک نکتے کی وضاحت کی گئی اور اسے دوبارہ صدر صاحب کے پاس بھیج دیا گیا۔ صدر صاحب نے فرائض سرانجام نہیں دیئے۔ وہ اپنی پارٹی سے ڈکٹیشن نہ لیں۔جو کچھ ہو رہا ہے وہ پاکستان کے آئین کے ساتھ مذاق ہے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ اس سے قبل بھی انہوں نے پاکستان ٹوٹنے اور افواج پاکستان کے حوالے سے عمران خان کے بیان کا معاملہ اس ایوان میں اٹھایا تھا، میری سپیکر سے یہ درخواست ہے کہ اس معاملے پر سپیکر کی جانب سے حکومت پاکستان کے نام مکتوب ارسال کرنا چاہیے۔