صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوص اجلاس سے خطاب کے دوران بھارت سے مطالبہ

245
APP03-05 MUZAFFARABAD: February 05 - President Dr. Arif Alvi addressing the Azad Jammu and Kashmir Legislative Assembly on the occasion of Kashmir Solidarity Day. APP

اسلام آباد ۔ 5 فروری (اے پی پی) صدر ڈاکٹرعارف علوی نے یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوص اجلاس سے خطاب کے دوران بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، اظہار رائے کی آزادی فراہم کی جائے تاکہ لوگ اپنی بات کرسکیں، نہتے عوام پر آتشیں اسلحہ کا استعمال بند کیاجائے، پیلٹ گنز کا استعمال وحشیانہ ہے اس پر پابندی لگائی جائے،مقبوضہ کشمیر میں رائج جارحانہ اور کالے قوانین واپس لئے جائیں،مقبوضہ کشمیرکی قیادت کو سفر کی اجازت دی جائے تاکہ کشمیری قیادت عالمی برادری کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کرسکے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کے عالمی مبصرین کو رسائی فراہم کی جائے، عالمی میڈیا اور سوشل میڈیا کے رابطے برقرار رکھے جائیں تاکہ غلط اور صحیح کا پتہ چل سکے،صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کےلئے اقوام متحدہ ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے تاکہ کشمیری مسلمانوں اور پاکستان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے ہوسکیں،کشمیریوں کی بے مثال قربانیاں رنگ لائیں گی اور آزادی کا سورج انشاءاللہ ضرور طلوع ہوگا، پاکستان آزاد کشمیر کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اورخطے کو ماڈل خطہ بنانے کےلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے پاکستان اپنی بھرپور سیاسی ، سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا ،مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آزاد کشمیرقانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی ،5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا تاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی جاسکے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آزاد کشمیرکے وزیراعظم راجا فاروق حیدرخان، قانون ساز اسمبلی کے سپیکرشاہ غلام قادر، گلگت بلتستان کے وزیراعلی حافظ حفیظ الرحمن اور ان کی کابینہ کے اراکین سمیت خصوصی اجلاس میں شرکت کرنے والی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی حکومت اورعوام مقبوضہ کشمیرکے مجبور اور مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں جوگزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے حق خود ارادیت کی پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرپرصرف کشمیریوں کا حق ہے اور اس کا فیصلہ بھی اہل کشمیرہی نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکے عوام قابض اور جارح بھارتی قوتوں کے تسلط کو تسلیم نہیں کرتے اور اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں گے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پانچ فروری کا دن بڑی اہمیت کا حامل ہے اور اس دن ہی اقوام متحدہ نے اپنی سابقہ قراردادوں کے پیش نظرا یک نئی قرارداد کے ذریعے کشمیریوں کے حق خودارادیت کا تسلیم کیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہم ہر سال اس دن کو یوم یکجہتی کے طور پر مناتے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی سے آزادکشمیر کے وزیراعظم کے خطاب کے موقع پر فیض احمد فیض کے اشعار کا حوالہ دیتے ہوئے صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ علامہ اقبال نے 1934 ءمیں ایک نظم کشمیر پر لکھی تھی جس میں کشمیرکا نقشہ انتہائی موثر انداز میں پیش کیا گیا تھا اور اس نظم کو پڑھنے سے آج بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ نظم کشمیر کے آج کے حالات کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت، ادارے اورعوام کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں اورکشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو ہمارا سلام۔انہوں نے کہا کہ ہماری آواز دبائی نہیں جاسکتی اورکسی قوم کے جذبات کو زیادہ دیر تک نہیں دبایا جاسکتا۔ انہوں نے یورپ اور فلسطین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہودیوں کے خلاف تحریک سے نہ تو یہودی ختم ہوئے اور نہ ہی فلسطین میں جاری مظالم سے فلسطینیوں کا جذبہ کم کیا جاسکا، فلسطین میں پیدا ہونے والا بچہ جب بھی اس قابل ہوتا ہے کہ وہ پتھر اٹھا سکے تو وہ پتھر اٹھا لیتا ہے۔ صدرنے کہا کہ بھارت جتنی مرضی کوششیں کرے کشمیریوں کی خواہش آزادی کودبایا نہیںجاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کی تقسیم کے وقت پاکستان اور کشمیر کے ساتھ سازش ہوئی جو 1947ءکے اوائل میں شروع ہوگئی تھی جس کے تحت مسلم اکثریت والے اضلاع بھارت کو دیدیئے گئے تاکہ کشمیرکو بھارت کے ساتھ غیرقانونی طور پرملایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب واقف ہیں کہ مشرقی پاکستان میںبھی ایسے ہی کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ ہم نے ساری زندگی اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف قربانیاں دی ہیں جس میں ہماری تمام نسلیں شامل ہیں۔ صدرڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ تاریخ موجود ہے کہ ڈوگرہ راج میں کشمیرکو بیچ دیا گیا جس کا عالمی تاریخ میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے وحشیانہ مظالم، عصمت دریاں اور گمنام قبریں مقبوضہ کشمیرکی جدوجہد آزادی کی مسلسل تاریخ رقم کررہی ہیں جس سے عظیم کشمیری قوم کا نام بلند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2016ءسے لے کر اب تک 25 ہزار سے زائد افراد کو زخمی کیا گیا جبکہ معصوم بچوں کو نابینا کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی معصوم آصفہ پرڈھائے جانے والے مظالم کی مثال نہیں ملتی۔ صدرنے کہا کہ کشمیرکی جدوجہد آزادی مسلسل جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں مسلسل دیکھا ہے کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کرتا رہا ہے اور اس سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تنازعہ کشمیرکے پرامن حل کےلئے عالمی معاہدوں پر کئی سال اعتماد کیا لیکن بھارت کشمیر پرقبضہ کے جھوٹے دعوے کے باعث مذاکرات سے ہمیشہ راہ فرار اختیار کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی بھارت کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو دہشت گردی قرار دے کر مذاکرات سے فرار ہوا۔ صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ سرحد کے اس پارمقبوضہ کشمیرکے عوام آزادی کےلئے قربانیاں دے رہے ہیں اور ان کی قربانیاں باعث تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو آج بھارت کے مظالم سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ آج دنیا میںجتنے بھی پیغامات اور تصاویر جائیں گی تو اس سے دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کارروائی کے دوران سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ بند کردیتا ہے تاکہ عالمی برادری کو مظالم سے آگاہی حاصل نہ ہوسکے۔ صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ مقبوضہ کشمیرمیں ڈھائے جانے والے مظالم کی تصاویر کودنیا بھرمیں پھیلائیں تاکہ دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جب بھی کسی گاﺅں میں مجاہدین کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو پورا گاﺅں گولی کھانے کو تیار ہوتا ہے جس میں بچے، بوڑھے ،نوجوان اورعورتیں شامل ہوتی ہیں جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی مبصر کشمیر گئے ہیں تو انہوں نے بھارت سے یہی کہا ہے کہ کشمیری آزادی چاہتے ہیں اورکشمیر میں استصواب رائے کرانا ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومت بنانے کےلئے کشمیرمیں مسلمانوں پرمظالم ڈھائے جاتے ہیں تاکہ ہندو ووٹ حاصل کیا جاسکے۔ صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متحد ہیں اور متحد رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر بار یہ ثابت کیا ہے کہ ہم کشمیر کی آزادی پر یکجا ہیں۔ صدر نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بھی بھارتی مظالم کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان مستحکم ہوگا اورعالمی سطح پر اس کی عزت اوروقار بڑھے گا تو کشمیریوں کے ہاتھ بھی مضبوط ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اس لئے بھی ضروری ہے کہ جب وکیل مضبوط ہو تو مقدمہ بھی مضبوط ہوتا ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا وکیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ حیلے بہانوں سے مذاکرات سے فرار اختیارکیا ہے اس کو اپنے مظالم پر شرم آنی چاہئے کیونکہ کشمیری بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیرکے حالات کو بدلنے کی پہلے بھی کئی کوششیں کیں لیکن ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اورکشمیر میںمسلمانوں کی اکثریت ہے جو موجود رہے گی،کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کی بھارتی کوششوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب نئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس نے بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تاکہ تبدیلی سے مستفید ہوا جاسکے اور باہمی تنازعات کے پرامن حل کےلئے گفتگو کا عمل شروع ہو۔ صدر نے کہا کہ بھارت اپنا سفاک چہرہ چھپانے کےلئے مذاکرات کی میز پر نہیں آتا جبکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ مسائل کا حل امن کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے اس پار ہمارے نوجوان کے پاس جب کوئی آپشن موجود نہیں رہتا تو وہ جہاد کےلئے باہر نکلتا ہے، ان کی قربانیاں اس بات کی مثال ہیںکہ آزادی کی جدوجہد ضرور کامیاب ہوگی۔ صدر مملکت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ان سے ملاقات میں مطالبہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیر میں حقائق معلوم کرنے کیلئے ایک کمیشن بھیجے اور اگر بھارت سچا ہے تو وہ اس کمیشن پر کیوں اعتراض کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیرکے بارے میں آزادانہ رائے کے قیام میں ہمیشہ رکاوٹیں ڈالتا ہے، اس وقت مقبوضہ وادی میں 7 لاکھ بھارتی فوج موجود ہے اور ہر 7 سے 10 کشمیریوں کےلئے ایک فوجی ہے جو بھارت کےلئے مہنگا ثابت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لعل نہرو سے لے کر اب تک ہمارے خلاف بھارت نے سازشیں کی ہیں جبکہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی خودمختاری کی قراردادوں پر بھی اعتمادکیا اور ہم ہمیشہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنے کو کہتے رہے۔ صدر ڈاکٹرعارف علوی نے اپنے خطاب کے آخر میں بھارت سے مطالبہ کیا کہ سب سے پہلے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، اظہار رائے کی آزادی فراہم کی جائے تاکہ لوگ اپنی بات کرسکیں، نہتے عوام پر آتشیں اسلحہ کا استعمال بند کیاجائے، پیلٹ گنز کا استعمال وحشیانہ ہے اس پر پابندی لگائی جائے کیونکہ بھارت پیلٹ گنزکا استعمال کسی اور ریاست میں نہیںکرسکتا صرف کشمیرمیںکیا جارہا ہے۔ صدر نے مطالبہ کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں رائج جارحانہ اور کالے قوانین واپس لئے جائیں،مقبوضہ کشمیرکی قیادت کو سفر کی اجازت دی جائے تاکہ کشمیری قیادت عالمی برادری کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کرسکے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کے عالمی مبصرین کو رسائی فراہم کی جائے، عالمی میڈیا اور سوشل میڈیا کے رابطے برقرار رکھے جائیں تاکہ غلط اور صحیح کا پتہ چل سکے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کےلئے اقوام متحدہ ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے تاکہ کشمیری مسلمانوں اور پاکستان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی بے مثال قربانیاں رنگ لائیں گی اور آزادی کا سورج انشاءاللہ ضرور طلوع ہوگا۔ انہوں نے آزاد کشمیرکے بھائیوں کو یقین دلایا کہ پاکستان آزاد کشمیر کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور اس خطے کو ماڈل خطہ بنانے کےلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے پاکستان اپنی بھرپور سیاسی ، سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا اور آپ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں کو یقین دلایا کہ پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ قبل ازیں مظفرآباد پہنچنے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یادگار شہداءپر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر آزاد کشمیرکے وزیراعظم راجا فاروق حیدرخان اوردیگر سیاسی رہنماﺅں نے بھی صدرمملکت سے ملاقات کی۔ آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ اس موقع پرنعت خوانی بھی کی گئی ۔ اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول(ایل او سی) کی دونوں جانب بھارتی فائرنگ کے شہداءکے ایصال ثواب کےلئے دعا بھی کی گئی۔ اجلاس سے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)، جماعت اسلامی، مسلم کانفرنس، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں سمیت وزیراعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حیدر نے بھی خطاب کیا اور یوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہا اورپاکستانی عوام ، حکومت اوراداروں کا شکریہ ادا کیا۔