اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال، ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ علم اور مہارت کے آن لائن اور کھلے اشتراک پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ معروف عالمی جامعات کے ساتھ اشتراک اور تعاون سے پاکستانی طلباء کی صلاحیتوں کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ آکسفورڈ جیسے عالمی اداروں میں پاکستانی طلباءکی نمائندگی انہیں اپنے خیالات بہتر بنانے ، تعلیمی اہداف کے حصول میں مدد دے گی۔ صدر نے کہا کہ اس طرح کے تعاون میں فیکلٹی اور طلباءکا تبادلہ، ایک دوسرے کی تعلیمی پالیسیوں اور اقدامات کے بارے میں معلومات اور تجربات کا تبادلہ، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد اور عملے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے مختصر مدت کے تربیتی ماڈیولز کی منصوبہ بندی اور حکام کے باہمی دورے شامل ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور پاکستانی اداروں کے درمیان مضبوط، پائیدار اور بامعنی روابط کو فروغ دینا ہوگا، ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اپنی آن لائن تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آن لائن اور ہائبرڈ نظام تعلیم سے طلباءکی تعداد میں اضافہ کیا جاسکے گا ۔ صدر مملکت نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستان سے متعلق مختلف سرگرمیوں پر آکسفورڈ پاکستان پروگرام کو سراہا، پروگرام آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی اور برٹش پاکستانی طلبائ کی نمائندگی بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
اس موقع پر صدر مملکت کو بتایا گیا کہ آکسفورڈ پاکستان پروگرام سکالرشپ اور ریسرچ گرانٹس فراہم کر رہی ہے اور پاکستانی فیلو پروگرام کے آغاز سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کی نمائندگی بڑھانے میں مدد ملے گی۔
صدر کو بتایا گیا کہ آکسفورڈ پاکستان پروگرام سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر پسماندہ طلباءکو ترجیحی بنیادوں پر وظائف دینے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرے گا تاکہ صنفی توازن، تنوع اور شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔