اسلام آباد۔28ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان اور شام کے درمیان موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے نجی اور سرکاری اداروں کے درمیان روابط قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں برادر ممالک کے باہمی فائدے کے لیے پاکستان اور شام کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے امکانات کا بھرپور ادراک کیا جانا چاہئے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار شام کے لئے پاکستان کے نامزد سفیر ایئر مارشل (ر) شاہد اختر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
صدر نے کہا کہ پاکستان شام سمیت تمام مسلم ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو اعلیٰ ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثقافتی، مذہبی اور تاریخی رشتوں نے دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے سے جوڑ رکھا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق وفود کے متواتر تبادلوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تجارت اور اقتصادی امور پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام سے متعلق مفاہمت نامے پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
صدر مملکت نے نامزد سفیر کو مزید مشورہ دیا کہ وہ زائرین پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لیے شام کے حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں اور دونوں ممالک کے درمیان زائرین کی مہمان نوازی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت کے حوالے سے عمل کو تیز کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان شامی طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان کے مختلف شعبوں میں آن لائن کورسز اور تعلیمی پیکجز آن لائن اور ریکارڈ شدہ دونوں صورتوں میں پیش کر سکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ جب شام تعمیر نو کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، پاکستان تعمیر نو اور بحالی کی کوششوں میں تجارت اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے شامی عوام اور سامان اور خدمات کی برآمدات کے ذریعے ان کی تعمیر نو میں مدد کر سکتا ہے۔ صدر نے نامزد سفیر سے کہا کہ وہ شامی صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کریں۔