اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک کو مرحوم قرضدار کے خاندان کو 4 لاکھ 23 ہزار روپے کی واپسی کا حکم دے دیا۔ صدر مملکت نے وفاقی بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقرار رکھا اور بینک آف پنجاب کی اپیل مسترد کر دی ۔
منگل کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینک نے مرحوم قرضدار کے خاندان سے یکطرفہ اور غیر منصفانہ طور پر زائد مارک اپ وصول کیا، بینک نے اپنے ہی ضابطوں کے خلاف غیر ضروری طور پر روزمرہ کے معاملے کو الجھایا۔
شہری میاں اللہ وسایا نے بینک آف پنجاب سے 2015 میں 30 لاکھ روپے قرض لیا، شہری نے 35 لاکھ روپے کے ریگولر انکم سرٹیفکیٹ بطور سیکورٹی بینک کو جمع کرائے ۔ جنوری 2017 ء میں شہری کی وفات ہوئی مگر بینک نے اکتوبر 2018 ء تک مارک اپ وصول کرلیا، بینک نے سرٹیفکیٹ کیش کرائے ، 57،294 روپے کی بجائے 480،489 روپے مارک اپ وصول کئے۔ اللہ وسایا کی بیوہ نے بینک سے جنوری 2017ء تک مارک اپ لینے ، زائد رقم معاف کرنے کی درخواست کی ۔
بینک نے درخواست منظور کرنے سے انکار کیا تو شکایت کنندہ نے بینکنگ محتسب سے رجوع کرلیا۔ بینکنگ محتسب نے فیصلہ دیا کہ بینک نے اصل رقم پر زائد مارک اپ وصول کرنے ، معاملہ لٹکا کر بدانتظامی و ناانصافی کی ۔ بینک رقم وصولی سے متعلق ضروری رہنمائی فراہم کرنے کی قانونی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا، بینک نے غیر ضروری طور پر بروقت سرٹیفیکیٹ کیش نہ کئے ، مارک اپ جمع کرتا رہا ۔
بینکنگ محتسب نے 2018ء کا معاملہ دوبارہ نہ کھولنے کا بینک کا عذر مسترد کر دیا تھا۔ کوئی قانون یا ضابطہ بینک کو پرانے معاملات دوبارہ کھولنے سے نہیں روکتا ۔ صد ر مملکت نے بینکنگ محتسب کا رقم واپسی کا حکم برقرار رکھا۔ صدر نے کہا کہ بینک کی اپیل میرٹ پر مبنی نہیں ، بینک قانونی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا۔