اسلام آباد ۔ 24 ستمبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور متعلقہ ادارے منشیات کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں، گورنرز، یونیورسٹیوں کے چانسلر، نوجوان نسل کو منشیات کی لت سے بچانے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے چیلنج پر قابو پانے کیلئے اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے کی جو جمعرات کو ایوانِ صدر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء سینیٹر اعظم خان سواتی، شہریار آفریدی اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، گورنر سندھ عمران اسماعیل، گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی بھی اجلاس میں شریک تھے۔ صدر آزاد جموں کشمیر سردار مسعود خان اور گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ڈی جی انسداد منشیات فورس نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت ِ انسدادِ منشیات کی ملک میں منشیات کے پھیلاؤ اور نوجوان نسل پر اس کے منفی اثرات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزارت نے ملک میں منشیات کی روک تھام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ صوبائی گورنرز اور صدر آزاد جموں و کشمیر نے اجلاس کو منشیات کے چیلنج سے آگاہ کیا اور خاتمے کے لئے تجاویز پیش کیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور متعلقہ ایجنسیاں منشیات کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ گورنرز، یونیورسٹیوں کے چانسلر، نوجوان نسل کو منشیات کی لت سے بچانے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، علمائے کرام اور میڈیا نشے کے اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس میں منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کی طرف سے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دی گئی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اتفاق رائے سے انسدادِ منشیات کے موجودہ قوانین کو مزید تقویت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کو تمام معاشرتی برائیوں خصوصاًً منشیات کے استعمال سے پاک بنانے کیلئے ملک کے تمام وائس چانسلرز کا اجلاس طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔