صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا عیدمیلاالنبی کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ رحمت العالمین کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب

127
APP60-21 ISLAMABAD: November 21 - President Dr Arif Alvi addressing International Rehmat ul lil Alameen Conference. APP

اسلام آباد ۔ 21 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عیدمیلاالنبی کے حوالے سے یہاں منعقدہ دو روزہ رحمت العالمین کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں پر دنیا بھر سے آئے ہوئے علماءاور شیوخ نے بہت سارے مقالے پڑھے ہیں لیکن میرا اس حوالے سے علم بہت محدود ہے اور میں اپنے محدود علم کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کروں گا۔ بدھ کو کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک مقرر کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ حضور ہمیشہ اچھے نام رکھواتے تھے اور یہ فرماتے تھے کہ انسان کے نام کا اس کی زندگی پر بہت اثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد نے بھی جب میرا نام رکھا تو ہمیشہ ہدایت کی کہ زندگی بھر اللہ کو پہچاننے والے بنو اور اس حوالے سے اپنی کوشش زندگی بھر جاری رکھو۔ انہوں نے کہا کہ آج کی سیرت کانفرنس کے موضوع میں دو الفاظ رحمت اور رحمت العالمین موجود ہیں۔ عالم سے کیا مراد ہے دنیا کتنی بڑی ہے اور اس کا بادشاہ کتنا بڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آقا کی زندگی آنے والی نسلوں کےلئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5,6سال سے میرے ذہن میں سوال ہے کہ عالم کا کیا تصور ہے اور ہمارے نبی کی بادشاہت کتنی بڑی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ سائنسدان کہتے ہیں کہ ساحلوں پر موجود ذرات سے زیادہ ستارے کائنات میں موجود ہیں۔ سائنس کی مسلسل تحقیق کے باوجود اب تک سائنسدانوں کو کائنات کی پوری سمجھ نہیں آئی کہ یہ دنیا کتنی بڑی ہے؟ حال ہی میں مرنے والے ایک سائنسدان سٹیفن ہاکنگ کا کہنا ہے کہ دنیا ہمارے تصور سے بھی بہت بڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے آقا رحمت العالمین ہیں تو وہ تمام تر کائناتوں کے لئے رحمت العالمین ہیں جو زمین پر موجود ذروں اور خلاءکے ستاروں سے بھی زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم کی رحمت کے حوالے سے ایک مقرر نے گفتگو کی اور کہا کہ منطق کی بنیاد سوچ پر ہے۔