صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی سلامتی ورکشاپ کے کامیاب شرکاءمیں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب

99

اسلام آباد ۔ 23 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عصر حاضر میں قومی سلامتی پیچیدہ اور کثیر الجہتی ذمہ داری بن چکی ہے، قومی سلامتی کی موثر جستجو ایک ہمہ جہت تزویراتی ڈھانچہ وضع کرنے کی متقاضی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو 20 ویں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی سلامتی ورکشاپ کے کامیاب شرکاءمیں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پانچ ہفتے پر محیط ورکشاپ میں سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلیز، آزاد کشمیر قانون سازی اسمبلی کے اراکین، مسلح افواج اور سرکاری و نجی اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی جس کا مقصد سلامتی کے ماحول کا ادراک اور قومی سلامتی کی مختلف جہتوں اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بہتر سوجھ بوجھ پیدا کرنا تھا۔ صدر مملکت نے قومی سلامتی کے بارے میں جامع ورکشاپ کی کامیاب تکمیل پر شرکاءکو مبارکباد دی۔ انہوں نے ملک میں مختلف شعبوں کی قیادت کے استفادے کے لئے قومی سلامتی ورکشاپس کے انعقاد پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آج قومی سلامتی ایک بہت پیچیدہ اور کثیر الجہتی ذمہ داری بن چکی ہے، جو آج چند ایک کا تخصیصی شعبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی موثر جستجو ایک تزویراتی ڈھانچہ وضع کرنے کی متقاضی ہے جو قومی قوت کے تمام عناصر پر محیط ہو۔ صدر مملکت نے سماجی اصلاحات کے مختلف پہلوﺅں سے متعلق ورکشاپ کے شرکاءکی جانب سے قابل ذکر تجاویز کی تعریف کی۔ تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری شخصیات نے بھی شرکت کی۔