اسلام آباد ۔ 12 ستمبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت کی انتہا پسند قیادت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ نسل کشی سے چشم پوشی عالمی امن و استحکام کےلئے شدید خطرے کا باعث ہوگی،پاکستان بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی، پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے ہم کسی موڑ پر انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہم ان کے ساتھ تھے، ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے، بھارتی حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور حالات کو اس نہج تک نہ لے جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مشترکہ طور پر کی۔ وزیراعظم عمران خان بھی اجلاس میں موجود تھے۔ صدرمملکت نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہونے پر پورے ایوان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرا آئینی فریضہ ہے کہ میں حکومت اور پارلیمان کی کارکردگی پر نظر رکھوں اور جہاں ضرورت ہو آئین و قانون کے مطابق اس کی رہنمائی کروں۔ انہوں نے کہا کہ اس چھت کے نیچے عوام کے منتخب نمائندوں کی موجودگی عوام کی امیدوں کا مظہر ہے اور وہ توقعات رکھتے ہیں ، ہم سب اللہ تعالیٰ کی بارگاہ اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہیںاورہمیں اس کا احساس ہر وقت رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس وطن اوراس کے عوام کی خدمت کرنے کی توفیق دے تاکہ ہم جب اپنا محاسبہ کریں تو اپنے ضمیر کی عدالت میں بھی سرخروہوسکیں۔صدر نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر حکومت پاکستان اور عوام نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بھارت نے اپنے غیر قانو نی اور یکطرفہ اقدامات سے نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ شملہ معاہدے کی روح کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے۔