صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی امریکہ کی کارنل یونیورسٹی کے وفد سے گفتگو

127

اسلام آباد ۔ 2 اپریل (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے عوام کو اپنے ایجنڈے کا محور بنا رکھا ہے جو ہماری خارجہ پالیسی کا محرک ہے، وسیع تر سماجی و اقتصادی اصلاحات کا مقصد پائیدار ترقی کا فروغ ہے جس سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے وسیع تر مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بات امریکہ کی کارنل یونیورسٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے منگل کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر نے اس امر کو اجاگر کیا کہ ہمارا خطہ تاریخی طور پر تجارتی لحاظ سے اہم محل وقوع کا حامل ہے اور پاک۔چین اقتصادی راہداری کے ساتھ یہ علاقائی تجارت کیلئے بے مثال صلاحیت رکھتا ہے جو اقتصادی ترقی کی کلیدی محرک ہو گی۔ صدر نے کہا کہ حکومت اوپن ڈور پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس نے سیاحوں اور کاروباری افراد کا پاکستان میں خیرمقدم کرنے کیلئے آسان ویزا نظام متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو ایک کاروبار اور سیاحت دوست ملک بنانے کیلئے اصلاحات پر عملدرآمد جاری رکھے گی۔ صدر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کار شراکت دار ہونے کے ناطے ملک میں شاندار کاروباری مواقع سے بھرپور استفادہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے امریکہ میں پاکستانی برادری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی معاشرہ کا تعمیری جزو بن چکی ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے خطہ میں امن کیلئے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے امریکہ کا شراکت دار ہو گا۔ انہوں نے اس ضمن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا خیرمقدم بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر میں حالیہ پلوامہ حملہ کے بعد بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویہ پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت کو پاکستان کے امن کے رویہ کا اسی انداز میں جواب دینے کی طرف راغب کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ وفود کے ایسے دورے پاکستان کی ثقافت، عوام، معاشرے اور اداروں کے بارے میں براہ راست آگاہی فراہم کرنے میں معاون ہوں گے۔