صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنےاور شکایت کا ازالہ کرنے کے لئے الگ الگ خطوط

162
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو الگ الگ خطوط میں مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنےاور شکایت کا ازالہ کرنے کا کہا ہے ۔ہفتہ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے خط میں وزیر اعظم اور چیف جسٹس کو مراد سعید کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کو دیکھنے، شکایت کا ازالہ کرنے کا کہاہے۔

صدر مملکت نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خطوط میں مراد سعید کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا بھی حوالہ دیا۔خط میں کہا گیا ہے کہ مراد سعید نے الزام لگایا کہ مسجد نبوی، مدینہ شریف میں پیش آنے والے واقعے پر ان کے خلاف جعلی، بوگس، غیر سنجیدہ ایف آئی آردرج کی گئی۔مراد سعید نے الزام لگایا کہ مراد سعید کے پاکستان میں ہونے کے باوجود ان کے خلاف پورے پاکستان میں ایک ہی الزام کے تحت متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ۔

صدر مملکت نے خط میں نشاندہی کی کہ مبینہ اقدامات آئین پاکستان کے آرٹیکل 9 ، 13 اور 14 کے تحت بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ مراد سعید نے مالاکنڈ (سوات) میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا معاملہ اٹھایا ،مراد سعید نے الزام لگایا کہ اس معاملے پر انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں اور خاندان سمیت سوات چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔

صدر مملکت نے خط میں پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 15 کا بھی حوالہ دیا جس کے تحت ہر شخص کو قانون کے تحت نقل و حرکت کی آزادی اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہنے کا حق ہے ۔مراد سعید نے یہ معاملہ اٹھایا کہ 18 اگست 2022 کو ان کے گھر کی رازداری کی خلاف ورزی کی گئی ، مراد سعید نے الزام لگایا کہ بار بار درخواستوں اور عدالت کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ مراد سعید نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کی جان کو خطرات لاحق ہیں ۔صدر مملکت نے نشاندہی کی کہ ایسی مبینہ کارروائیاں آئین کے آرٹیکل 9 اور قانون کی خلاف ورزی ہیں۔