صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت گورنرہائوس کراچی میں کورونا وائرس کی تیسری لہر اوراحتیاطی تدابیر پر عملدرآمد سے متعلق اعلی سطحی اجلاس

140

کراچی۔24اپریل (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت گورنرہائوس کراچی میں کورونا وائرس کی تیسری لہر اوراحتیاطی تدابیر پر عملدرآمد سے متعلق اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔ ہفتہ کو گورنر ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل ، وفاقی وزرااسد عمر، علی حیدر زیدی، سینیٹر سیف اللہ ابڑو،رکن قومی اسمبلی جے پرکاش ، اراکین صوبائی اسمبلی فردوس شمیم نقوی ، خرم شیر زمان ، حلیم عادل شیخ اور بلال غفار سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے صدر مملکت کو کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پھیئلا ئو، احتیاطی تدابیر کے لئے حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات اور ویکسین درآمد سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے عوام سے اپیل کی کہ لوگ بہت زیادہ احتیاط کریں کیونکہ کورونا کی نئی لہر پہلے سے زیادہ مہلک ہے اور اب یہ بہت تیزی سے بھی پھیل رہی ہے،حکومت کو ایک بار پھر آپ سے تعاون درکار ہے، سب سے گزارش ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل ہرصورت یقینی بنائیں کیونکہ صرف چند احتیاطی تدابیر اختیار کرکے آپ اپنے پیاروں اور ہم وطنوں کی زندگیوں کو بچا سکتے ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اسد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاو کی صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے،موجودہ وباکی لہر پہلے سے زیادہ مہلک ہے اور یہ بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے باعث اسپتالوں میں آکسیجن کی طلب میں اضافہ کے باعث آکسیجن کی فراہمی کی صلاحیت اب دباو کا شکار ہے اس وقت تشویشناک مریضوں کی موجودہ تعداد گذشتہ برس جون کی نسبت 30 فیصد زائد ہے اس لئے بار بار عوام سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں ورنہ لاک ڈان پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے فی الحال چند مزید پابندیاں لگائی گئی ہیں امید ہے اس کے نتائج مثبت سامنے آئیں گے۔ گورنرسندھ نے کہا کہ صوبائی حکومتوں سے ایس او پی پر عملدرآمد اور پابندیوں کے حوالے سے مشاورت کا عمل یقینی بنایا گیا ہے،وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کررہی ہے۔