صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی سوئس کنفیڈریشن کی کونسل آف سٹیٹس کے صدر جین رینے فرینئر سے گفتگو

91

اسلام آباد ۔ 5 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث سوئس کمپنیوں کیلئے بجلی کے قابل تجدید، ہائیڈل اور کلین ٹیکنالوجی پیداواری منصوبوں میں بہت منافع بخش مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئس کنفیڈریشن کی کونسل آف سٹیٹس کے صدر جین رینے فرینئر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں فصلوں، ڈیری، جنگلات، آبپاشی، آبی انتظام، اراضی کے انتظام، بیجوں کی پیداوار اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پیداوار اور منافع بڑھانے کیلئے تحقیق اور جدت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام صنعتوں میں ترقی کے باعث پاکستان کے فضائی، سمندری، ریل، روڈ اور فزیکل انفراسٹرکچر کے تمام شعبوں میں بہت کام کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے وسیع انفراسٹرکچر میں بھی بے تحاشا مواقع ہیں اور سوئس کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے استفادہ کر سکتی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت بدلنے کے غیر قانونی اقدامات اور مقبوضہ وادی میں مواصلاتی رابطے منقطع کرنا نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بہت سی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی بھی واضح طور پر خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ اور 70 سالوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔ انہوں نے دوطرفہ شملہ معاہدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتا رہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین دوطرفہ تنازعات کے حل کیلئے یہ واحد طریقہ ہے لیکن 1972ءسے یہ معاہدہ مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ سوئس کنفیڈریشن کی کونسل آف سٹیٹس کے صدر جین رینے فرینئر نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ انسانی حقوق کا بھرپور حامی ہے اور اگر دونوں فریقین اتفاق کریں تو تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنے خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے اور رواں سال دوطرفہ تعلقات کی 70ویں سالگرہ منائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، انسانی حقوق، انصاف اور قانون کی حکمرانی کے بنیادی اصولوں پر مشترکہ اعتقاد دونوں ممالک کے مابین زبردست دوطرفہ تعلقات کے فیصلہ کن عناصر ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اقتصادی و تجارتی شعبوں میں سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنے طویل المدت اشتراک کار کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت میں بتدریج اضافہ ہوا ہے تاہم یہ اپنی حقیقی صلاحیت سے کم ہے۔ پاکستان میں سوئٹزرلینڈ کی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی رواں سال کاروبار کو آسان بنانے کی درجہ بندی میں 28 درجہ بہتری آئی ہے۔